حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ملک پاکستان میں نواسہ رسول امام حسین علیہ السلام کے چہلم پر اربعین واک (مشی) کرنا جرم بن گیا، بڑی تعداد میں مومنین کے خلاف ایف آئی آر و مقدمات درج کئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق، لاہور کے تھانہ برکی میں نواسہ رسول امام حسینؑ کے چہلم پر اربعین وال (مشی) کرنے کے جرم میں 19 نامزد اور 1000 غیر نامزد افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق،خانیوال میں متعصب پولیس انتظامیہ کی جانب سے نواسہ رسول امام حسینؑ کے چہلم کا جلوس نکالنے پر 40 نامزد مومنین اور 70 سے 80 غیر نامزد مومنین کے خلاف ایف آئی آر درج,6 مومنین کو گرفتار بھی کرلیا۔
اطلاعات کے مطابق اس سال اربعین امام حسینؑ کے جلوسوں پر مقدمات کے اندراج کی ابتداء سرگودھا سے کردی ۔ جلوس چہلم اما م حسینؑ کے خلاف ملک کی پہلی ایف آئی آرتھانہ کینٹ سرگودھا میں درج کرلی گئی ، آئی ایس او کے رہنماؤں سمیت 2 درجن سے زائد عزادار نامزد۔
قابل ذکر ہے کہ ایف آئی آر میں متعصب پولیس نے موقف اختیار کیا کہ نواسہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا جلوس چہلم نکالنے سے فرقہ واریت پھیلی جبکہ پنجاب بھر میں کالعدم تکفیری جماعتیں سرکاری سرپرستی میں ریلیاں نکال کر شیعہ کافر کے نعرے لگاتی ہیں لیکن پنجاب پولیس کی نظر میں یہ فرقہ واریت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھرمیں چہلم امام حسینؑ کے موقع پر شیعہ سنی مسلمانوں کی تاریخی شرکت نے یزیدیوں کی نیندیں اڑا دی ہیں اور اب اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کر کے عزاداران امام حسینؑ کو ڈرانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔