حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو: اترپردیش کے بارہ بنکی میں تعزیہ رکھنے کو لےکر حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بارہ بنکی کے مسولی تھانے کے شہاب پور علاقے میں تعزیہ رکھنے سے متعلق کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ مسولی تھانہ کے ایس ایچ او خود پر موقع پر موجود ہوں اور وہ حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کورونا وائرس کے سبب ملک میں تمام مذہبی سرگرمیوں پر پابندی عائد ہے۔ اس کے باوجود تعزیہ جلوس نکالنے کے الزام میں مسولی اور بدو سرائے تھانہ علاقے میں دو مقامات پر 16 لوگوں کے خلاف نامزد رپورٹ درج کی گئی۔ وہیں، مسولی کے شہاب پور کے لوگوں نے پولیس پر استحصال کرنے کا الزام لگاکر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ اترپردیش کے بارہ بنکی میں تعزیہ رکھنے کو لےکر حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ بارہ بنکی کے مسولی تھانے کے شہاب پور علاقے میں تعزیہ رکھنے سے متعلق کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔ اس موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ مسولی تھانہ کے ایس ایچ او خود پر موقع پر موجود ہوں اور وہ حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کی، اس کے بعد حالات معمول پر ہیں۔
علاقے کے قصبہ بڑا گاوں میں کچھ لوگوں نے تعزیہ جلوس نکالا۔ اس پر سرگرم ہوئی پولیس نے 6 لوگوں کے خلاف رپورٹ درج کی۔ تھانہ انچارج مسولی وجیندر شرما نے بتایا کہ بغیر مناسب دوری بنائے اور بغیر ماسک پہنے کچھ لوگ مسجد کی طرف تعزیہ لے جارہے تھے، انہیں روکا گیا۔ تعزیہ کے ساتھ موجود ملے اصغر علی، علی اکبر، محمد رفیق، شرف الدین، محمد توفیق اور دلاور کے خلاف کووڈ-19 کے ضوابط کی خلاف ورزی کے تحت رپورٹ درج کی گئی۔
کوتوالی بدو سرائے کے خرد مئو گاوں میں محرم کا جلوس نکالنے کے لئے جمع کے الزام میں فضل محمد، حنیف، سونو، فیض، دلشاد، گلے سمیت 10 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ تھانہ انچارج سدھیر کمار سنگھ نے بتایا کہ 10 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ دو درجن نامعلوم افراد بھی مقدمے میں شامل ہیں۔