۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
ایف آئی آر

حوزہ/ علامہ سید علی رضا رضوی کےخلاف توہین صحابہ کا جھوٹا الزام کرتے ہوئے تھانہ سٹی حیدرآباد پاکستان میں مقدمہ درج کیا گیاہے۔ مولانا کےخلاف مقدمہ سرکاری مدعت میں قائم کیا گیا جس میں 295/A اور298/A کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سندھ حکومت اور ریاستی اداروں کا ملت جعفریہ کےخلاف متعصبانہ رویہ جاری، حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید رضا حیدر رضوی کے بعد بین الاقوامی شہرت یافتہ شیعہ عالم دین علامہ سید علی رضا رضوی (آف لندن) کے خلاف کالعدم سپاہ صحابہ کی ایماء پر سندھ پولیس کی جانب سے جھوٹی اوربےبنیاد ایف آئی آر درج کیا گیا ہے۔

علامہ سید علی رضا رضوی کےخلاف توہین صحابہ کا جھوٹا الزام کرتے ہوئے تھانہ سٹی حیدرآباد میں مقدمہ درج کیا گیاہے۔ مولانا علی رضا رضوی کےخلاف مقدمہ سرکاری مدعت میں قائم کیا گیا جس میں 295/A اور 298/A کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

تفصیلات کےمطابق سندھ پولیس میں موجود تنظیم سپاہ صحابہ اور تحریک لبیک پاکستان کے گٹھ جوڑ کی بدولت شیعیان حیدرکرار علیہ السلام کے خلاف ریاستی اقدامات میں تیزی آرہی ہے۔نامور شیعہ عالم دین اور خطیب اہل بیت علیہم السلام علامہ سید علی رضا رضوی کے خلاف بھی توہین صحابہ کا الزام عائد کرتے ہوئے جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔

ذرائع کے مطابق علامہ علی رضا رضوی کے خلاف تھانہ حیدرآباد سٹی میں20جنوری 2021 کو مقدمہ درج کیاگیا ہے جبکہ جس مجلس سے خطاب کو مقدمہ کی بنیاد بنایا گیا ہے وہ مقدمہ کےاندراج سے 11 روز قبل یعنیٰ 30 جنوری 2020 کو حیدرآباد میں منعقد ہوئی تھی۔

موصولہ ایف آئی آر کی نقل کےمطابق مقدمہ تھانہ اے آیس آئی سید اعجاز نقی کی مدعت میں درج کیا گیا ہے جس میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295/A اور298/A شامل کی گئی ہیں۔وقوعہ کے 11 روز بعد مقدمے کا اندراج پولیس افسران کی بد نیتی کو ظاہر کررہا ہے۔

واضح رہے کہ ملک پاکستان میں ماہ رمضان المبارک میں ایام شہادت مولاعلی علیہ السلام سے محرم وصفر اور اب ایام شہادت دختر رسول حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا تک مختلف علمائے کرام، شیعہ جوانوں ،عزاداروں اور بانیان مجالس و جلوس عزا پر مختلف حیلوں اور بہانوں سے جھوٹے اور من گھڑت مقدمات کا اندراج جاری ہے ۔

ابھی چند روز قبل ہی کراچی کے تھانہ اجمیر نگری میں بھی کالعدم سپاہ صحابہ کی ایماء پر پولیس نے معروف عالم دین اور خطیب اہل بیت علیہ السلام علامہ سید رضا حیدر رضوی کےخلاف بھی توہین صحابہ کا جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس پر ملت جعفریہ، تمام شیعہ تنظیمات اور شخصیات نے بھرپور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدامات کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا تھا، علامہ رضا حیدررضوی کے بعد اب بین الاقوامی شہرت یافتہ عالم دین علامہ سید علی رضا رضوی کے خلاف اس جھوٹے مقدمے کا اندراج ملت جعفریہ کےلئے اضطراب اور جذبات کو مزید مجروح کرنے کا سبب بنا ہے ۔

ملت جعفریہ پاکستان، وزیر اعظم پاکستان عمران خان، صدر مملکت عارف علوی، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمد سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ ملک پاکستان میں اس طرح کی مذموم سازش کا فوری نوٹس لیں، شیعہ علمائے کرام اور عزاداروں کےخلاف درج جھوٹے مقدمات فوری ختم کیئے جائیں بصورت دیگر ملت جعفریہ احتجاجی کا آئینی وقانونی حق محفوظ رکھتی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .