حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملک پاکستان میں ایک سازش کے تحت کالعدم تکفیری اور ناصبی تنظیموں اور ان کے کارکنوں کی جانب سے شیعہ علماء اور ذاکرین پر توہین صحابہ کی جھوٹی ایف آئی آر درج کروائی جارہی ہیں ۔ اسی سلسلے میں ملتان کے رہائشی محمد سلمان ولد محمد اکرم نے علامہ امجد جوہری کے خلاف تھانی کپ میں ایف آئی آر درج کروائی ہے۔
ایف آئی آر میں علامہ امجد جوہری پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے 25 محرم بمطابق 3 ستمبر کو ملتان میں ایک مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے صحابہ کی توہین کی ہے۔
حیرت انگیز طور پر پاکستان میں شیعہ علماء اور ذاکرین کے خلاف فوری طور پر جھوٹے الزامات کے باوجود ایف آئی آرز کا اندراج کیا جارہا ہے لیکن کالعدم سپاہ صحابہ کے دہشتگرد اورنگزیب فاروقی سمیت دیگر گستاخوں کی ویڈیوز ثبوت کے طور پر فراہم کرنے کے باوجود ان کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی جارہی۔
قابل ذکر ہے کہ ملک بھر میں بسنے والے شیعیان حیدر کرار اور اہل بیتؑ سے محبت کرنے والے اہل سنت شدید غصے کا شکار ہیں اور سوال کررہے ہیں کہ کیا ریاست ان تکفیری دہشتگردوں اور ناصبیوں کی پشت پناہی میں مصروف ہے یا پھر یہ دہشتگرد تکفیری ٹولہ ریاست سے بھی زیادہ طاقتور ہوگیا ہے۔