۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
علامہ امین شہیدی

حوزہ/ امت واحدہ پاکستان کے سربراہ: جب تک ”توہین“ اور”صحابی“ کی تعریف واضح نہیں ہوگی، اس بل کی زد میں ہر محقق، مصنف اور اہل علم آئے گا چاہے وہ اُموی شیطانی دور کے مظلوم امام نسائی ہوں یا آج کے ناصبی ناسور سپاہ صحابہ کا شکار مفتی حنیف قریشی، یہ ناصبی بھیڑیے اپنے ہر مخالف کے خلاف اس کالے بل کو استعمال کر کے ہمارے ہر شہر کو ”جڑانوالہ“ بنانے کی کوشش کرتے رہیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے مفتی حنیف قریشی کے خلاف توہین صحابہ کی ایف آئی آر درج کرائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معروف اہل سنت، محقق اور مناظر خطیب مفتی محمد حنیف قریشی کالعدم، دہشت گرد اور جاہل گروہ سپاہ صحابہ کے توہین صحابہ بل کا شکار ہوگئے ہیں۔ یہ وہی کالا چور بل ہےجس میں جرم کی تعریف بالکل موجود نہیں لیکن سزا عمر قید ہے۔

جب تک ”توہین“ اور”صحابی“ کی تعریف واضح نہیں ہوگی، اس بل کی زد میں ہر محقق، مصنف اور اہل علم آئے گا چاہے وہ اُموی شیطانی دور کے مظلوم امام نسائی ہوں یا آج کے ناصبی ناسور سپاہ صحابہ کا شکار مفتی حنیف قریشی، یہ ناصبی بھیڑیے اپنے ہر مخالف کے خلاف اس کالے بل کو استعمال کر کے ہمارے ہر شہر کو ”جڑانوالہ“ بنانے کی کوشش کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اہل سنت کے محقق مفتی محمد حنیف قریشی کا جرم توہین صحابہ ہرگز نہیں بلکہ آل محمد و علی علیہم السلام کا دفاع اور ان کے دشمنوں سے اظہار برائت ہے۔ ناصبی ٹولہ مولا علیؑ کے ہر عاشق کو اس جرم کی ایسی سزا دیتا رہےگا۔

ہماری قوم تو ہمیشہ جھوٹے الزامات، پروپیگنڈوں، تہمتوں، گولیوں، بم دھماکوں اور خودکش حملوں کے ذریعہ ان جفاکاروں کے ظلم و ستم کا شکار رہی ہے لیکن جو معتدل اہل سنت علماء ان خون آشاموں کے درندگی پر آج تک خاموش تماشائی بنے رہے اور رہیں گے، وہ بھی آخرکار انہی درندوں کی ناپاک درندگی کی بھینٹ چڑھ جائیں گے۔ ہم دعا گو ہیں کہ خدا تعالی مفتی حنیف قریشی صاحب کو منافقین، حاسدین اور ناصبیوں کے شر سے محفوظ رکھے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .