۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
کراچی میں تکفیریوں کی آل پارٹیز کانفرنس

حوزہ/ سعودی ایماء پر یزید ابن معاویہ ملعون اور اس کے لعنتی خاندان کے تحفظ اور دفاع کیلئے تکفیری و ناصبی ملاؤں کی گلیکسی ہوٹل شاہراہ فیصل کراچی میں اہم بیٹھک میں شیعہ اذان و کلمے کو دہشتگردی قرار دیا گیا اور شیعہ مذہب کا سوشل بائیکاٹ و عزاداری سید الشھداء کے خلاف پاپندی کا مطالبہ کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سعودی ایماء پر یزید ابن معاویہ ملعون اور اس کے لعنتی خاندان کے تحفظ اور دفاع کیلئے تکفیری و ناصبی ملاؤں کی گلیکسی ہوٹل شاہراہ فیصل کراچی میں اہم بیٹھک:

تفصیلات کے مطابق ملک دشمن کالعدم دہشت گرد تنظیم سپاہ صحابہ / لشکر جھنگوی کے سرغنہ اورنگزیب فاروقی نے اپنے سعودی آقاؤں کی خوشنودی کی خاطر کراچی کے مقامی ہوٹل میں ایک آل پارٹیز کانفرنس بعنوان تحفظ ناموس صحابہ منعقد کی جس کا اصل ہدف و مقصد بنو امیہ خصوصاً نواسہ رسول ؐ امام حسینؑ کے قاتل یزید ابن معاویہ اور اس کے اسلام دشمن لعنتی خاندان کا تحفظ تھا۔

آل پارٹیز کانفرنس میں اورنگزیب فاروقی کے علاوہ سادہ لوح بریلوی اہل سنت عالم دین ورہنما جمعیت علمائے پاکستان  قاضی احمد نورانی(جوکہ ملی یکجہتی کونسل کے رکن بھی ہیں) اہل حدیث مولانا یوسف سلفی، مفتی رفیع الرحمان بریلوی، مولانا غلام عباست تحریک لبیک پاکستان، اہل حدیث مولانا احمد یار خان ، مرکزی جمعیت اہلحدیث مفتی یوسف قصوری، نام نہاد ایڈووکیٹ زاہد سعید بھٹہ شامل ہیں اور دیگر 26 غیر معروف تکفیری و ناصبی مولوی شریک تھے۔

قانونی طور پر اس دہشتگردانہ پارٹی کے ہر سپیکر پر توہین مذہب کے تحت ایف آئی آر درج ہوتی ہے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں دفاع صحابہ کی آڑ میں پورے شیعہ مذہب کو کافر قرار دیا جارہا ہے جبکہ حکومتی ادارے اورنگ زیب فاروقی اور دیگر 30 سے 35 افراد کے خلاف ایکشن میں خاموش ہیں۔ اورنگ زیب فاروقی کا تعلق دہشتگرد تنظیم سپاہ صحابہ سے ہے۔ فاروقی اور اس کے ہمنواؤں نے گزشتہ سال بھی فرقہ واریت کی مثال قائم کی جس کا خمیازہ پاکستان کو خون خرابے کی صورت بھگتنا پڑا۔ اس دفعہ پھر فاروقی اور تکفیری مولوی دفاع صحابہ کے نام پر فتنہ گری اور قتل و غارت جیسی کاروائیوں میں ملوث نظر آرہے ہیں۔ 

آل پارٹیز کانفرنس میں نام نہاد ایڈووکیٹ زاہد سعید بھٹہ نے شیعہ اذان و کلمے کو دہشتگردی قرار دیا اور کہا کہ شیعہ سے سوشل بائیکاٹ ضروری ہے نیز عزاداری سید الشھداء کے خلاف بھی غلیظ بکواس کرتا رہا۔ اورنگ زیب فاروقی کے ساتھ بیٹھے ہوئے سلفی رہنما یوسف قصوری نے کہا ماتم کرنا ہے تو ویرانوں اور عبادت خانوں میں کرو بازاروں میں سوگ واری نہیں سوداگری ہوتی ہے، اورنگ زیب فاروقی نے علامہ شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف پروپیگنڈہ کرتے ہوئے کہا کہ: "شہنشاہ نقوی نے صحابہ کی توہین کی ہے آج بھی وہ کبھی خانیوال جارہا ہے تو کبھی ملتان جارہا ہے۔" علامہ شہنشاہ حسین نقوی صاحب نے تین سالہ پرانے خطاب میں معاویہ اور بنوامیہ کے متعلق اہلسنت کتب سے روایت پڑھی تھی اور شجرہ معلونہ کا تذکرہ کیا تھا جس کے باعث تکفیریوں نے فتنہ و فساد پھیلانے کی ہرممکن کوشش کی اور جھوٹا مقدمہ بناکر ایف آئی آر درج کروائی۔ 

واضح رہے کہ اس سال محرم الحرام میں ایک منظم پلاننگ کے تحت کالعدم سپاہ صحابہ اور کالعدم تحریک لبیک سمیت جمعیت علمائے اسلام (ف) ملک کے مختلف شہروں میں ایسے شیعہ جوانوں اور عزاداروں کے خلاف توہین صحابہ کے جھوٹے مقدمات کے اندراج میں مصروف ہے جو سوشل میڈیا پر امام حسینؑ کے قاتل یزید ابن معاویہ کے خلاف کسی بھی قسم کی پوسٹ شیئر کررہے ہیں۔ 

ذرائع کے مطابق گذشتہ 20روز میں ملک کےگوش کنار سے درجنوں جھوٹی ایف آئی آرز کے اندراج کی خبریں موصول ہوچکی ہیں جن میں یزید ابن معاویہ پر لعنت کو توہین صحابہ قرار دیا گیا ہے ، واضح رہے کہ ایک مخصوص تکفیری و ناصبی ٹولہ جسے ریاستی اداروں نے بے لگام چھوڑ دیا ہے مسلسل بنو امیہ کو مقدس بنا کر پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے اور افسوس قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی عزاداروں کےخلاف آنکھیں بند کرکے جعلی مقدمات درج پر درج کیئے جارہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .