حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مسلکی نفرت پھیلا نے کی ایک بار پھر کوششیں کی جارہی ہیں۔ کراچی میں شدت پسند سنی جماعتوں کے لیڈروں کی ایک میٹنگ ہوئی جس میں شیعوں کے سماجی بائکاٹ کی بات کی گئی اور شیعوں کی اذان کو دہشت گردی بتایا گیا۔
شدت پسند تنظیم اہل سنت والجماعت کے صدر اورنگ زیب فاروقی نے شیعوں کی اذان کو دہشت گردی بتاتے ہوئے اس پر پابندی کا مطالبہ کیا۔ اورنگ زیب فاروقی نے پاکستان میں شیعوں کے سماجی بائکاٹ کی تجویز بھی پیش کی۔ اورنگ زیب فاروقی پاکستان سے شیعوں کے صفایہ کی باتیں کرتا ہے۔
شیعوں کو کافر قرار دینے کی مہم بھی چلتی رہتی ہے۔اورنگ زیب فاروقی پر سیکڑوں شیعوں کے قتل کے اسباب فراہم کرنے کا الزام ہے۔ لیکن اسے اشتعال انگیزی اور دہشت گردی کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے۔ پاکستان میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ جیسی درجنوں شیعہ دشمن تنظیمیں سرگرم ہیں۔
شیعوں کی ٹارگٹ کیلنگ عام ہے۔ انکے عزاخانوں ،عزائی جلوسوں اور مسجدوں پر دہشت گردانہ حملے کئے جاتے رہے ہیں۔ ہزاروں شیعہ نوجوان اور دانشور دہشت گردی کا شانہ بن چکے ہیں۔اورنگ زیب فاروقی کی شراب نوشی کرتے ہوئے ایک ویڈو بھی منظر عام پر آچکی ہے۔