۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
اورنگزیب فاروقی

حوزہ/ کالعدم ہونے ، شیڈول فور میں شامل ہونے اور سندھ حکومت کی پابندی کے باوجود سپاہ صحابہ کے سرغنہ اور بدنام زمانہ دہشت گرد اورنگزیب فاروقی کی آزادنہ فرقہ وارانہ فعالیت جاری، ملک بھر کی طرح ڈگری شہر ضلع میرپورخاص میں بھی اورنگزیب فاروقی کے شیعہ مخالف اجتماع سے خطاب کا اعلان ،شکایت کے باوجود سندھ حکومت اور قانون نافذ کرنےوالے ادارے خاموش تماشائی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ملک پاکستان میں دہشت گرد تنظیم کالعدم سپاہ صحابہ کا سرغنہ اور نگزیب فاروقی جو کہ 13 اکتوبر 2021 بروز بدھ ڈگری شہر میںایک مذہبی منافرت پر مبنی جلسے سے خطاب کیلئے پہنچ رہا ہے ،انتظامیہ کی توجہ مبذول کروانے کے باوجود حکومت اور سکیورٹی اداروں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ۔

مزید پڑھیں: شیخ عبدالکریم حائری کا حوزہ علمیہ قم کی تأسیس کرنا جمہوریہ اسلامی کی تشکیل سے کم نہیں تھا

ذرائع کے مطابق، سندھ حکومت کی جانب سے شیڈول فور میں شامل اور کسی بھی عوامی اجتماع سے خطاب کی پابندی کے باوجود اورنگزیب فاروقی کو میر پور خاص کا پر امن ما حول تباہ کرنے کی کھلی چھٹی دےدی گئی ہے ۔

ایک جانب اتحادبین المسلمین کے داعی شیعہ علماء اور ذاکرین کو اشتعال انگیز مقرر قرار دیکر مختلف صوبوں اور اضلاع میں داخلے اور خطاب پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں اگر کوئی پابندی زدہ ذاکر کہیں مجلس عزا سے خطاب کردے تو فوری ایف آئی آر کاٹ دی جاتی ہے، مجلس عزا 15 منٹ تاخیر سے ختم ہوتو مقدمہ درج کرلیا جاتا ہے لیکن دوسری جانب ریاست کا دہشت گرد اورنگزیب فاروقی جو کہ ملک بھرمیں دہندناتے پھر رہا ہے اسے کوئی روکنے ٹوکنے والا نہیں ہے ۔

مزید پڑھیں: اسٹوڈنٹس کی تعلیم و تربیت میں انہیں سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی طرف توجہ دلانی چاہئے

واضح رہے کہ اس وقت ڈگری شہر میں سپاہ صحابہ کے جلسے کا اعلان کیا گیاہے لیکن کوئی قانون حرکت میں نہیں آرہا ہے ، محب وطن شہری اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ فی الفور اس جلسے کو روکا جائے تاکہ ضلع میر پور خاص جو کہ ایک پرامن ضلع ہے اور الحمد اللہ پرامن رہے گا اگر ایسے نام نہاد دہشت گرد اگر ضلع میرپور خاص میں اپنے دورہ کریں گے اور اپنے جلسے کریں گے تو اس ضلع میرپورخاص کا امن تباہ ہو جائے گا لہذا تمام افسران سے گزارش کرتے ہیں کہ اس دہشت گرد کو روکا جائے تاکہ ضلع کا امن وامان بحال رہے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .