۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
شیعوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

حوزہ/جعفریہ کونسل آف یو ایس اے کے زیر اہتمام، نیو یارک میں پاکستانی قونصل خانہ کے سامنے مچھ کوئٹہ میں گیارہ  ہزارہ! شیعوں کے قتل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ، سینکڑوں مظاہرین پلے کارڈ اٹھائے سراپائے احتجاج بنے رہے۔ اب شیعہ کا قتل عام  بند ہونے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ کونسل آف یو ایس اے کے زیر اہتمام، نیو یارک میں پاکستانی قونصل خانہ کے سامنے مچھ کوئٹہ میں گیارہ  ہزارہ! شیعوں کے قتل کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ، سینکڑوں مظاہرین پلے کارڈ اٹھائے سراپائے احتجاج بنے رہے۔ اب شیعہ کا قتل عام  بند ہونے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

امام جمعہ نیو یارک حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی کی سربراہی میں وفد نے شیعہ قوم مقیم امریکہ کی طرف سے قونصل خانے میں مطالبات کی احتجاجی فہرست پیش کی۔ایسی ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کی بددعائیں نہ لو جنکے جنازے اٹھانے والا کوئی نہیں۔ ہمیں پاکستان بنانے کی سزا دی جارہی ہے۔ 

علامہ سندرالوی نے کہا کہ ہم ہزارہ بیداری کو تنہا نہیں چھوڑینگے۔ تین ہزار ہزارہ شہید ہوئے کسی ایک قاتل کو سزانہیں ہوئی۔ لیاقت علی ہزارہ و داؤد علی ہزارہ ہمیں مجبور نہ کریں کہ ہم بین الاقوامی اداروں کو انوالو کرکے اپنے حقوق بازیاب کرا ئیں۔ داعش شام اور عراق کی خفت کا بدلہ پاکستان میں لے رہی ہے - حکومت جانتی ہے قاتل کون ہیں، عالم دین کا شجاعانہ خطاب 72 سال سے ہم قتل ہورہے ہیں ۔ اب دہشت گردوں کو پاکستان چھوڑنا ہوگا۔ تمام شرکاء کا تہہ دل سے شکرگزار ہوں ۔

راجہ عمار یاسر صدر جعفریہ یوتھ نیویارک کے مطابق، سینکڑوں شیعیان علی ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے پاکستانی قونصل خانہ کے سامنے سرا پائے احتجاج بنے رہے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ جعفریہ کونسل آف یو ایس اے نے حال ہی میں مچھ کوئٹہ میں پاکستانی داعش کے ہاتھوں کند چھریوں سے ہاتھ پاؤں باندھ کے ذبح کیے جانے والے ۱۱ ہزارہ شیعوں کے قتل کی خلاف کیا تھا۔ مظاہرین 2 سے 5 بجے تک علم غازی کے سائے میں احتجاجی نعرے لگاتے رہے۔ اہل سنت کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی میڈیا کی بھر پور حاضری تھی۔مین ہیٹن کی فضاء تین گھنٹے تک نعرہ تکبیر۔ نعرہ رسالت اور نعرہ حیدری کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ دہشت گردوں کے خلاف نعرے لگائے گئے۔ شیعہ سنی اتحاد کا بہترین مظاہرہ ہوتا رہا یوتھ کثیر تعداد میں پہنچی تھی۔ خواتین اور بڑھے بچے سب شریک تھے۔

کورونا وائریس کے خطرات کے باوجود اتنی کثیر تعداد میں شرکت ایک معجزہ سے کم نہیں۔ ممتاز شیعہ عالم حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی کی سربراہی میں وفد نے جاکر قونصل خانہ میں احتجاجی یادداشت پیش کی وفد میں راجہ یاسر،لیاقت علی ہزارہ، چوہدری امانت علی ،داؤد علی ہزارہ ، علی مرزا شامل تھے  
انہوں نے خطاب کے دوران کہا حکمرانو  !ایسی ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کی بددعا ئیں نہ لو جنکی لاشیں دفنانے والا کوئی نہیں۔کند چھریوں سے ذبح کرنا فوج یزید کا کام ہے۔ رمضان مینگل، لدھیانوی، اورنگ زیب جھنگوی ، منظور مینگل جیسے دس بندے گرفتار نہیں ہورہے اور ہزاروں قتل کروادیے ہیں۔ حکومت ہوش کے ناخن لے۔

ہمیں طفل تسلیاں نہیں چاہییں ہمیں زبانی جمع خرچ نہیں چاہیے ہمیں حل چاہئے۔

ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی نے قونصل خان والوں سے کہا ہمیں جواب چاہیے کہ حکومت ہزارہ سمیت شیعوں کو تحفظ دے سکتی ہے یا نہیں ؟ ورنہ ہم خود بین الاقوامی اداروں کو انوالو کریں۔

داؤد علی ہزارہ نے کہا ہمارے ہزارہ نظر بندوں اور خانہ بدوشوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

لیاقت علی ہزارہ نے کہا تین ہزار ہزارہ مارے گئے ایک کے قاتل کو سزا نہیں ہوئی۔

راجہ عابد حسین یونس جعفری صدر جعفریہ کونسل آف یو ایس اے، حاجی محمد رزاق گجر، عابد جعفری راجہ عمار یاسر اور چوہدری امانت علی ڈوگا نے فردا فردا سب کا شکریہ ادا کیا اور نیاز حسین علیہ السلام بھی تقسیم کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .