۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
موریتانی

حوزہ/تحریک حماس نے، موریتانیہ کی پارلیمنٹ کی طرف سے اسرائیلی غاصب حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کو مجرمانہ عمل قرار دینے کا خیرمقدم کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس اسلامی مزاحمتی تحریک نے تین موریتانیہ پارلیمانی جماعتوں کے نمائندوں کی طرف سے جاری مشترکہ بیان کا خیر مقدم کیا ہے جس میں اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو مجرمانہ قانون قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

تحریک حماس کے ترجمان عبد اللطیف القانوع نے موریتانیہ پارلیمنٹ کے اس بیان کی قدردانی کی ہے جس میں، قابض اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے قانون کو منسوخ کرنے کی درخواست دی گئی ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہمیں اس طرح کے آزادانہ اور عادلانہ مؤقف پر فخر ہے،مزید کہا کہ اس مؤقف نے فلسطینی عوام کی حمایت اور اس کے جواز میں موریطانی عوام کی اصلیت کو ظاہر کیا ہے۔

تحریک حماس کے ترجمان نے عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے قانون مسترد اور مجرمانہ قرار دے اور فلسطینیوں کے حق کی حمایت کرنے کے لئے اسی طرح کی کارروائی کرے۔

یاد رہے کہ موریتانیہ کی تین بڑی جماعتوں "یونین آف لیڈنگ پاورز"پیپلز کولیشن فار پروگریس" اور اتحاد برائے انصاف و جمہوریت نے ، صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے قانون کو منسوخ اور مجرمانہ عمل قرار دینے کے لئے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کیا ہے، تاکہ بہت جلداس بل کو منظور کرایا جا سکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .