۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
News ID: 364924
7 جنوری 2021 - 01:37
سندھ میں دار القرآن کا افتتاح

حوزہ/ سندھ کے علاقے صالح پٹ نزد سکھر کی عظیم درسگاہ جامعہ رضویہ میں دار القرآن کا افتتاح اور کوئٹہ کے ہزارہ کی مظلومانہ شہادت پر اظہار رد عمل۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سندھ کے علاقے صالح پٹ نزد سکھر کی عظیم درسگاہ جامعہ رضویہ میں دار القرآن کا افتتاح ہوا۔

تفصیلات کے مطابق، افتتاحی تقریب میں جامعۃ المنتظر لاہور کے مہتمم اعلیٰ، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری حجۃالاسلام والمسلمین علامہ محمد افضل حیدری، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری حجۃالاسلام علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی، جامعۃ المنتظر لاہور کے مدرس حجۃالاسلام علامہ ملک غلام باقر گھلو،صوبہ سندھ کے بزرگ عالم دین حجۃالاسلام مولانا سید ارشاد حسین نقوی، مولانا سید محمد عالم موسوی اور حجۃالاسلام عبد المجید بہشتی، جامعۃ الرضا سکھر کے پرنسپل حجۃ الاسلام علامہ سید یوسف رضا نجفی اور علاقے کی دیگر معروف و مشہور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

افتتاحی تقریب میں علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی نے کہا کہ قرآنی تعلیمات کی ترویج و اشاعت ہم سب کی ذمیداری ہے اور انہوں نے اپنی تقریر میں بے باک انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کے ہزارہ کی مظلومانہ شہادت کے عنوان سے یہ کہا کہ ہماری حکومت ہوش کے ناخن لے اور اگر ریاست چاہتی ہے کہ یہ ملک امن و امان کا گہوارہ رہے تو اس کھلم کھلا دہشتگردی کے ملوث اہلکاروں کو فی الفور گرفتار کر کے کیفرِ کردار تک پہنچائیں اور انسانی اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے عمران خان وزیراعظم پاکستان کو اور اعلیٰ حکام کو اور افواج پاکستان اور تمام محافظ ایجنسیوں کو وہاں پہ پہنچ کر اس پری پلانگ دھشتگردی کا نوٹس لیں اور مظلوم شہداء کے لواحقین کی ڈھارس بنیں اور افسوس ہے کہ شہداء کے لواحقین شہداء کے جنازوں کو لیکر احتجاج کررہے ہیں اور وہ درست اور صحیح اور معقول مطالبے حکومت پاکستان سے کررہے ہیں ان پہ توجہ کیوں نہیں دی جارہی اور اس دلخراش موقعے پہ مظلوموں کے ناحق خون بہائے جانے پہ قرآن نے بھی آواز دی ہے کہ بای ذنب قتلت؟

علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی کے اس خطاب کے بعد وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری نے بھی تائید میں کہا کہ حکومت وقت اور حکام کو اس ظلم و بربریت کا فی الفور نوٹس لیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .