حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستانی مفکرین اور سیاسی شخصیات نے جنرل سلیمانی اور مزاحتمی فرنٹ کے شہیدوں سے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جنرل سلیمانی نے خطے کی اقوام کو داعش کیخلاف متحرک کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہید سلیمانی نے صہیونیت کیخلاف مقابلہ کرنے والے محاذ کو تقویت بخشی اور مشرق وسطی کیخلاف مغربی طاقتوں کی سازشوں کو بے اثر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق، جنرل سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کی پہلی برسی کے موقع پر اسلام آباد میں مجلس وحدت المسلمین پاکستان (ایم ڈبلیو ایم) کے زیر اہتمام میں"شہید قدس" کےعنوان کے تحت ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب میں حصہ لینے والے پاکستانی سیاسی شخصیات اور اسکالرز، مفکرین، ممتاز ثقافتی شخصیات اور میڈیا نمائندوں نے مسلمان قوموں کے درمیان یکجہتی اور اتحاد کے فروغ سمیت اسلام کیخلاف داعش دہشتگرد گروہ اور سامراجی طاقتوں کی سازشوں کو نمٹنے میں جنرل سلیمانی کے اہم کردار کو سراہا۔
انہوں نے پاکستانی کے صوبے بلوچستان میں حالیہ دنوں میں داعش دہشتگرد کے ہاتھوں میں شیعی کان کنوں کی شہادت پر تبصرہ کرتے ہوئے داعش کے خطرے پر چوکس رہنے پر زور دیا اور کہا کہ جنرل سلیمانی نے حالیہ سالوں کے دوران، خطے کی اقوام کو داعش کیخلاف متحرک کردیا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں بھی پاکستانی شہر کراچی میں قائم اسلامی جمہوریہ ایران کے خانہ فرہنگ میں جنرل سلیمانی کی شہادت کی پہلی سالگرہ اور ایرانی سائنسدان کی شہادت کے چالیسیویں دن سے متعلق ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر کراچی میں تعینات ایرانی قونصل جنرل "احمد محمدی" نے دہشتگردوں کیخلاف شہید جنرل سلیمانی کی سالوں سال جد و جہد پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کے قتل کو امریکہ اور ناجائز صہیونی ریاست کی ریاستی دہشتگردی کی واضح علامت قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں بشمول داعش دہشتگرد گروہ کیخلاف مقابلہ کرنے کے دعویداروں کے برعکس شہید جنرل سلیمانی انتھک کوششوں سے اس حوالے سے میدان عمل میں آئیں اور دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے سے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 3 جنوری 2020 میں عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکہ کی جانب سے راکٹ حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں پاسداران انقلاب کے کمانڈر قدس جنرل قاسم سلیمانی سمیت عراق کی عوامی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر "ابومهدی المهندس" شہید ہوگئے۔