۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
پاکستان کے شہر سکردو میں نماز جمعہ کے بعد عظیم ریلی، مچھ شھدا کے لواحقین سے اظہار یکجہتی

حوزہ/ مقررین نے شہداۓ کوئٹہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور وزیر اعظم کے کوئٹہ نہ جانے پر افسوس کا اظہار اور بلوچستان میں ٹارگٹٹ آپریشن کی اپیل کی اور دہشتگردوں کو کیفر کردار ا تک پہنچانے کی تاکید کی ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آج مورخہ 8 جنوری2021 بروز جمعہ انجمن امامیہ بلتستان کے زیر سرپرستی انجمن شہریان، انجمن تاجران، سول سوسایٹی، شیعہ علماء کونسل، جے ایس او، مجلس وحدت المسلمین، آیی ایس او اور امامیہ آرگنائزیشن کی جانب سے  سانحہ مچھ میں  شیعہ ہزراہ برادری پر سفاکانہ ظلم و بربریت کے خلاف احتجاج اور شہدا کے وارثین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے  نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسج سکردود سے یادگار شہدا تک  احتجاجی ریلی نکالی گئی  ۔

اس عظیم اجتماع سے شہزاد آغا، شیخ فدا ذیشان ، شیخ رضا بہشتی، شیخ جواد حافظی وزیر زراعت میثم کاظم اوراغا باقر الحیسنی نے خطاب کیا ۔مقررین نے شہدائ کوئٹہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہارکیا ۔ اور وزیر اعظم کے کوئٹہ نہ جانے پر افسوس کا اظہار کیا۔  اور بلوچستان میں ٹارگٹٹ آپریشن کی اپیل کی اور دہشتگردوں کو کیفر کردار ا تک پہنچانے کی تاکید کی ۔

شیخ جود حافظی نے خطاب کرتے ہوے فرمایا کہ  اس سانحے کی زمہ داری داعش جیسی تنظم نے قبول کیا ہے اگر اس تنظیم کا قلع قمع نہ کیا جاے تو یہ نہ فقط تشیع کے لیے خطرہ ہے بلکہ پاکستان کی سالمیت کے لیے بھی بڑھا خطرہ ہے لہذا پاکستان کے مقتدر حلقوں کو ہوش کے ناخن لینے کی ضرورت ہے ۔وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ فورا کوئٹہ  کے شہدا کی داد رسی کے لیے  کوئٹہ جائیں اور فاتحۃ خوانی کریں ورنہ آ پکو حکومت پر فاتحہ پڑھنی ہو گی۔ صدر انجمن آغا باقر الحسینی نے   اپنے خطاب میں شہدا کوئٹہ کو خراج تحسین پیش کیا اورفرمایای وزیر اعظم کے کوئٹہ نہ جانےکی صورت میں خود ریاست کے سربرہان  اور اس کے اداروں کو اس جرم میں شریک قرار دیا جائے گا  اور  گلگت بلتستان کو جام کیا جائے گا۔ 

صدر انجمن امامیہ باقر الحسینی نے قررارداد پیش کیا اور سامعین نے تکبیر کے نعرے بلند کر کے ان کی تائید کی 
قرارداد:

1:آج کا یہ اجتماع سانحہ کوئٹہ مچھ  میں تکفیری دہشت گردوں کی  جانب سے سفاکانہ حملے  کی شدید الفاظ میں مذمت  اور شہدا کے وارثین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتا ہے۔ اور وزیر اعظم اور آرمی چیف  مطالبہ کرتا ہے  کہ  بلوچستان میں  دہشت گردوں کے خلاف فورا کاراوئی کرے۔
2:آج کا یہ اجتماع شہدا کےوارثین کے تمام مطالبات کی حمایت کرتا ہے  اور  وزیر اعظم کا اب تک کوئٹہ نہ جانے پر افسوس کا اظہار کرتا ہے  اور مطالبہ کرتا ہے کہ فورا کوئٹہ جائیں اور شہدا کے وارثین  کے تمام مطالبات کو تسلیم کیا جائے۔
3:اس سانحے کی زمہ داری داعش جیسی دہشت گرد تنظیم نے قبول کی ہے اور یہ حکومت وقت کے لیے سوالیہ نشان ہے۔ آج کا یہ عظیم اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ پاکستان سے داعش جیسی ناپاک تنظیم کے نیٹ ورک کو توڑا جائے۔
4:پاکستان کی سر زمین میں تسلسل کے ساتھ ملت تشیع کا قتل عام ہو رہا ہے اور حکومتیں  تشیع کو تحفظ فراہم کرنے میں  ناکام رہی ہے ۔ لہذا اس اجتماع کے توسط سے حکومت وقت  سے مطالبہ کرتا ہے  کہ  ملت تشیع کی حفاظت کے لیے ٹھوس اقدامت کیے جائیں بصورت دیگر ہم خود اپنی حفاظت کرنے پر مجبور ہونگے۔
5:پاکستان میں  اب تک جتنے بھی سانحات رونما ہوئے ہیں کسی ایک سانحے کے مجرم کو بھی سزا نہیں دی گئی۔ اور کسی بھی سانحے کی رپورٹ  بھی عوام  تک نہیں پہنچائی گئی ۔لہذا یہ اجتماع مطالبہ کرتا ہے کہ تمام سانحات کی رپورٹ کو عوام کے سامنے لایا جائے  ۔اور سانحہ مچھ کے سفاکانہ حملے کے مجرموں کو فورا گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے تاکہ آئندہ اس طرح کے سانحات رونما نہ ہوں ۔
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .