۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
علامہ ڈاکٹر سید محمد نجفی

حوزہ/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے رابطہ سیکٹریری اور جامعہ مدینہ العلم اسلام اباد کے پرنسپل نے کہا کہ ملک بھر اپنی مجالس میں لوگوں کو اتحاد وحدت کی دعوت دینے والے ایک مخلص اور پاکستانی عالم دین جناب علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی صاحب کے خلاف ایف آئی آر وہ بھی تکفیریوں کی مدعیت میں نا قابل قبول حرکت ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے رابطہ سیکٹریری اور جامعہ مدینہ العلم اسلام اباد کے پرنسپل حجت الاسلام والمسلمین علامہ ڈاکٹر سید محمد نجفی نے آج اپنا ایک بیان جاری کرتے ہوئے فرمایا۔ پاکستان میں شیعوں کے خلاف سازش تیار ہو رہی ہے۔ 30 اگست 2021 کو ایک کانفرنس منعقد کی جاتی ہے جس میں روئیت ہلال کمیٹی کے چیئرمین اور بادشاہی مسجد کے سرکاری خطیب بھی بیٹھے تھے اور وہاں پر شیعہ عقائد قرآنیہ کی توہین کی گئی ہے لیکن اس پر ان کی طرف سے کوئی ایکشن نہیں لیا گیا یہ دہشت گردانہ کانفرنس اہل تشیع کی تکفیر کیلئے منعقد کی گئی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا ملک بھر اپنی مجالس میں لوگوں کو اتحاد وحدت کی دعوت دینے والے ایک مخلص اور پاکستانی عالم دین جناب علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی صاحب کے خلاف ایف آئی آر وہ بھی تکفیریوں کی مدعیت میں ناقابل قبول حرکت ہے ۔علامہ صاحب کی پچھلے دنوں شھید عون نقوی کی برسی کی تقریر لے لیں جس میں  وزیر داخلہ جناب شیخ رشید صاحب موجود تھے انہوں نے ان کی گفتگوں کو سراہا اور اچھے کلمات ادا کیے خود مولانا نے بھی ہمیشہ جوڑنے کی بات کی ہے پاکستان کے مفاد میں ہر جگہ بات کی ایسے افراد کے خلاف ایسی گھناونی شازشیں قابل مذمت ہے جس پر اہل اقتدار سنجیدگی سے اقدامات کریں۔

ان کا مذید کہنا تھا آج ولایت امیرالمومنین علیہ السلام اور عزاداری مظلوم کربلا کے خلاف  گھناؤنی سازش تیار کی گئی- اس وقت اس کا مقابلہ کرنے کا ایک ہی حل ہے کہ ان سب دہشت گردوں کے خلاف جو آپ پر ایف آئی آرز میں مدعی ہیں انکو نامزد کرکے توہین مذہب کی ہی ایف آئی آرز ان پر درج کروائیں یہ بہت بڑی سازش ہے آپ دیکھ لیں اس بار توہین مذہب کی ایف آئی آرز میں پولیس خود مدعی نہیں بنی بلکہ ہر جگہ دہشت گرد کالعدم جماعتوں کے کارکن سامنے آئے چکوال میں بھی یہی وجوہات ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .