۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ رضا حیدر رضوی

حوزہ/ شیعہ عمائدین نے کہا کہ انتظامیہ کو دیکھنا چاہیے کہ وہ افراد جو ایسی ایف آئی آر درج کروانے کے لیے رابطہ کرتے ہیں ان کا ماضی گواہ ہے کہ وہ ہی شہرو ملک کے امن کو برباد کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ان کے خطبات گواہ ہیں کہ توہین کا کلچر ان ہی افراد نے متعارف کروایا ہے ۔لہذا امن پسند اور دہشت گردوں میں فرق رکھنا امن کیلیۓ ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  کراچی میں ملتِ تشیع کے عمائدین اور ٹرسٹیز نے انتظامیہ کے اعلیٰ افسران سے ملاقات کی مکتبِ تشیع پہ جاری ظلم پہ و علامہ رضا حیدر رضوی پر جھوٹی ایف آئی آر پر احتجاج کیا گیا۔

شیعہ عمائدین نے کہا کہ حالیہ ایف آئی آر سے ملت کے جزبات متاثر ہوئے جبکہ پوری گفتگو میں کسی بھی شخصیت کا نام نہیں لیا گیا لہذا ایف آئی آر درج ہونا سوالیہ نشان ہے اس سے جانبداری ہورہی ہے لہذا اس سلسلے کو فوری روکا جائے۔ تاکہ امن وامان کا تسلسل رہے اور پاکستان کے خلاف سازش کرنے والی قوتوں کی سرکوبی ہو۔

انتظامیہ کو دیکھنا چاہیے کہ وہ افراد جو ایسی ایف آئی آر درج کروانے کے لیے رابطہ کرتے ہیں ان کا ماضی گواہ ہے کہ وہ ہی شہرو ملک کے امن کو برباد کرنے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ان کے خطبات گواہ ہیں کہ توہین کا کلچر ان ہی افراد نے متعارف کروایا ہے ۔لہذا امن پسند اور دہشت گردوں میں فرق رکھنا امن کیلیۓ ضروری ہے۔

ملاقات میں طے کیا گیا فرد یا مکتب کو ٹارگٹ نہیں کیا جائے گا اور احترام کو ملحوظ رکھتے ہوئے عدالتی حکم پہ ہی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ملاقات میں جعفریہ الانئس، مجلس وحدت مسلمین، پاسبانِ عزاء، شیعہ ایکشن کمیٹی، تنظیمِ عزاداری، خیرالعمل ٹرسٹ، بوتُراب ٹرسٹ، آلِ محمد ٹرسٹ، حیدرکرار ٹرسٹ ارو دیگر عمائدین شامل تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .