حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران حفاظتی اصولوں کے مطابق آن لائن کلاسوں کے انعقاد کے بعد کیمپس میں امتحانات کا فیصلہ قبول نہیں ہے ۔ان خیالات کا اظہار امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے سیکرٹری تعلیم علی رضا نے لاہور میں کیا۔
علی رضا کا مزید کہنا تھا گزشتہ ایک سال میں انسان کش وبا نے طلبہ کے تعلیمی کیرئیر کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔اگر آن لائن کلاسز کے بعد کیمپس میں امتحانات لئے گئے تو طلبہ دہری اذیت میں مبتلا ہوجائیں گے۔طلبہ کو نفسیاتی دبائو اور امتحانی مشکلات سے بچاو کے لئے امتحانات کا انعقاد صرف آن لائن ہی ہونا چاہیئے جبکہ بعد ازاں جب جامعات میں تدریسی عمل شروع ہوجائے گا تو امتحانات کا نعقاد بھی کیا جائے ۔آن لائن تعلیم کے بعد آن لائن امتحانات پاکستان بھر کے طلبہ کا مطالبہ ہے وزراتِ تعلیم کو طلبہ برادری کے جائز مطالبہ کی شنوائی کرنا ہوگی تاکہ وہ آسانی سے تعلیمی سلسلہ جاری رکھ سکیں ۔مرکزی سیکرٹری تعلیم علی رضا کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ برادری امتحانات دینے کے خلاف نہیں ہیں۔ صرف کیمپس میں امتحانات کے فیصلے سے متفق نہیں ہیں کیونکہ پورا سمسٹر آن لائن تھا اس لئے امتحانات بھی آن لائن ہونے چاہیے۔
مرکزی سیکرٹری تعلیم نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے ۔جدید آن لائن امتحانی نظام متعارف کروانا از حد ضروری ہے وزراتِ تعلیم کو خطرے کے پیش نظر مضبوط اور نقائص سے پاک جدید آن لائن امتحانی نظام متعارف کروانا چاہیئے تاکہ یہ مسئلہ کو مستقل طور پہ حل کیا جائے ۔
مرکزی سیکرٹری تعلیم نے مزید مطالبہ کیا آن لائن تعلیم کے باعث فیسوں میں بھی کمی کی جائے اور کورونا کے خطرہ کے باعث طلبہ کو ویکسین جیسی فری سہولیات سے بھی مستفید کیا جائے۔