حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے اپنے ایک پیغام میں فرمایا کہ نو منتخب صدر جس طرح سابق امریکی انتہاء پسند صدر کے کئی احکامات کو منسوخ کررہے ہیں انہیں چاہیے کہ دیگر امریکی ظالمانہ اقدامات پر بھی نظر ثانی کریں، تعصب،نفرت اور انتہاءپسندی کسی بھی شکل میں ناقابل قبول ہونے کے ساتھ ساتھ عالمی قوانین و انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں،حرم امام رضا علیہ السلام کے دینی، فلاحی، تعلیمی اور سماجی خدمات کے ادارے پر امریکی پابندیاں اسی تعصب و نفرت کا شاخسانہ ہے جو قابل مذمت ہے جسے فی الفور ختم کیا جانا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کچھ روز قبل امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے ایرانی خالص علمی شخصیات اور فلاحی اداروں پر لگائی جانیوالی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کیاجس میں استان قدسی رضوی اور مقدس ادارے کے متولی حجة الاسلام المسلمین احمد مروی کا نام بھی شامل ہے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجدعلی نقوی نے کہاکہ سابق امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ نے دنیا کے کروڑوں محبان اہل بیت ؑ کے احساسات کو مجروح کیاہے ان جیسے اقدامات سے امریکہ کےخلاف مزید نفرت میں اضافہ ہوگا کیونکہ یہ اقدام غیر قانونی اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امام رضا علیہ السلام کے حرم کے اس ادارے کی دینی ، فلاحی، تعلیمی اور سماجی خدمات کی طویل داستان ہے جو عوام الناس کےلئے ایک نعمت جیسی حیثیت رکھتاہے مگر امریکہ کی نفرت وتعصب سے ان جیسے مقدس مقامات اور ادارے بھی محفوظ نہ رہے، اگر یہ رویہ جاری رہا تو امریکی حکومت کی مزید حقیقت آشکار ہوجائیگی کہ اسے کسی قوم و ملت کی پرواہ ہے نہ خیرخواہ ہے لہٰذا نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن جہاں کئی ٹرمپ کی پالیسیوں اور اقدامات کو کالعدم قرا ر دے رہے ہیں انہیں چاہیے کہ علم وانسانیت دوستی کا ثبوت دیں اور ایسے فلاحی و تعلیمی اور سماجی اداروں پر عائد کی گئی غیر قانونی، غیر اخلاقی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب پابندیوں کا بھی خاتمہ یقینی بنائیں۔