حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ختم نبوت کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہو سکتا، ختم نبوت اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آخری نبی اور رسول ہیں، آپ کی نبوت اور رسالت، قیامت تک کیلئے ہے، مکتب اہل بیتؑ کا طرہ امتیاز عقیدہ امامت، ختم نبوت کی روشن دلیل ہے کہ ہم ختم نبوت کے بعد حضرت علیؑ سے امام مہدیؑ تک بارہ آئمہ معصومین علیہم السلام کی امامت کے قائل ہیں، نبوت اور رسالت کے بعد، امامت منصب الٰہی ہے، جبکہ عصمت و طہارت امامت کا خاصہ ہے اور حکم قرآن کے مطابق کسی ظالم کو منصب امامت نہیں مل سکتا۔
ایام فاطمیہ کے سلسلے میں مجلس عزا سے خطاب میں انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ریاست مدینہ کے دعویدار حکمرانوں کے اقتدار میں سرور کائنات حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بیٹی حضرت فاطمة الزہرا سلام اللہ علیہا کی شان میں گستاخی کرنیوالا مُلاں آزاد پھر رہا ہے۔
علامہ سبطین سبزواری کا کہنا تھا کہ گستاخ بدبخت اس پاک بی بیؑ کی شان میں گستاخی کرتا ہے جسے رسول اللہ صدیقہ، طاہرہ، بتول اور عذرا کہتے تھے، آیت تطہیر اور آیت مباہلہ میں دختر رسول کی عصمت و طہارت اور صداقت کی گواہی قرآن مجید دیتا ہے، مگر جاہل ملاں ان کی ناموس پر حملہ کرتے ہوئے کہتا ہے کہ وہ خطا پر تھیں۔
شیعہ علماء کونسل کے صوبائی صدر نے کہا کہ گستاخ فاطمہؑ، رہائی کے بعد بھی فرقہ واریت کو ہواد ینے کے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے، اگر اسے کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تو اہلبیت اطہارؑ اور صحابہ کرام کی شان میں کسی کو گستاخی کی جرات نہ ہوتی۔
انہوں نے اتحاد ملت اسلامیہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مقررین مسلمان فرقوں کے درمیان فروعی اختلافات کو ہوا نہ دیں، ہمیں ملکی سلامتی عزیز ہے، اختلافات کو علمی سطح تک رہنے دیا جائے، مسلمان فرقوں کے درمیان عقیدے اور فقہی مسائل پر اختلافات کی آڑ میں کو فرقہ واریت کو ہوا دینا ملکی مفاد کے خلاف ہے۔