حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے ترجمان مہر عباس نے کہا ہے کہ متعدد جامعات کی جانب سے آن لائن امتحانات کے انعقاد کا اعلان خوش آئند ہے ۔انٹرنیٹ کے مسائل کے باعث طلبہ کو آن لائن کلاسز میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور بعد ازاں آن لائن امتحانات میں بہت سے طلبہ کو ناکامی کا سامنا بھی کرنا پڑے۔حکومت کی تعلیم کے حوالے سے ناکام پالیسوں کے باعث طلبہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہوئے ہیں حکومت کو جامعات کے ساتھ مل کر مسئلے کے حل کیلئے ایک جامع پالیسی تیار کرنا ہوگی۔
مہر عباس کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے ۔عالمی ادارہ صحت کے بنائے ہوئے ایس او پیز کے تحت جامعات میں تعلیم و تدریس کا عمل جاری رہنا چاہیے۔گزشتہ سال آن لائن تعلیم سے متعدد طلبہ کا تعلیمی حرج ہوا جس کا تاحال ازالہ نہیں کیا گیا۔ ایک طرف طلبہ پہ جامعات کو بھاری فیسیں ادا کرنے کا بوجھ ہے اور دوسری طرف انہیں آن لائن کلاسز اور امتحانات کے مسائل سے بھی دوچار ہیں ۔
مہر عباس کا کہنا تھا کہ بہت سی جامعات میں طلبہ کو کیمپس میں امتحانات کے لیے مجبور کیا جارہا ہے جبکہ طلبہ امتحانات کےخلاف نہیں بلکہ وہ بہتر امتحانی نظام کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ وہ تعلیمی میدان میں بہترین کارکردگی دکھاسکیں۔
حکومت کو طلبہ کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کرنا ہوگا بصورت دیگر تمام طلبہ سڑکوں پہ آکر احتجاج کرنے پہ مجبور ہوں گے۔