جمعرات 19 جون 2025 - 18:50
مختلف انجمنوں، علمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی ٹرمپ کی ہرزہ سرائی پر مذمتی بیانیہ

حوزہ/ حوزہ علمیہ کے مختلف انسٹی ٹیوٹس، علمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے امریکی صدر کی رہبر معظم انقلاب اسلامی سے متعلق ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ کے مختلف انسٹی ٹیوٹس، علمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے امریکی صدر کی رہبر معظم انقلاب اسلامی سے متعلق ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی اور انسانی حقوق کے منافی قرار دیا ہے۔ ان کے اس مذمتی بیان کا خلاصہ درج ذیل ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

وَلَوْلَا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَهُدِّمَتْ صَوَامِعُ وَ بِیَعٌ وَ صَلَوَاتٌ وَ مَسَاجِدُ یُذْکَرُ فِیهَا اسْمُ اللَّهِ کَثِیرًا وَلَیَنْصُرَنَّ اللَّهُ مَنْ یَنْصُرُهُ إِنَّ اللَّهَ لَقَوِیٌّ عَزِیزٌ (سوره حج، آیه 40).

دینی علماء و مذہبی لیڈرز امتِ اسلامی اور انسانی معاشرے کے ترجمان شمار ہوتے ہیں اور ان کی کسی بھی قسم کی توہین کروڑوں انسانوں اور معاشروں کی توہین ہوا کرتی ہے۔ لہذا اس بنیاد پر اور دینی تعلیمات کی بنا پر حوزہ علمیہ کی انجمنیں، علمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مختلف علماء، فقہاء، دانشور حضرات، محققین اور حقوق دانوں کی نمائندگی کرتے ہوئے امریکی صدر کی مرجع عالی مقام اور رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت الله العظمی خامنه ای (دام ظله) سے متعلق ہرزہ سرائی کی شدید مذمت کرتے ہیں اور دنیا بھر کے علمی حلقوں، بین الاقوامی تنظیموں، حکومتوں، اسلامی ممالک اور دنیا کے آزاد منش افراد کی توجہ چند نکات کی جانب مبذول کراتے ہیں:

اقوام متحدہ کے رکن جیسے کسی بھی ملک کے سیاسی و مذہبی افراد کی توہین یا انہیں قتل کی دھمکی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

اس قسم کے شوم اقدامات کسی بھی معاشرے کے دینی اور قومی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف اور معاشرتی نفرتوں کے بیج بونا شمار ہوتے ہیں۔

عالمی قوانین کے مطابق بھی کسی بھی رسمی اور مذہبی شخصیت کو مشخص اور مخاطب کرتے ہوئے اسے قتل کی دھمکی دینا جرم محسوب ہوتا ہے اور اسے عالمی اداروں میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔

بین الاقوامی اور علاقائی اداروں سے امریکی صدر کی ہرزہ سرائی جیسے مذموم اقدامات کی مذمت کی اپیل کی جاتی ہے اور امید کی جاتی ہے کہ سلامتی کونسل سمیت دوسرے امنیتی ادروں کے ذمہ دار افراد ان جیسے اقدامات کی مذمت کریں گے اور اعلانیہ اور سخت رویہ اختیار کریں گے۔

جمہوری اسلامی ایران عالمی قوانین کے مطابق اس جیسے اقدامات پر اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے اور کسی بھی قسم کے جواب دینے کو اپنے لئے جائز سمجھتا ہے۔

لہذا ہم عالمی انجمنوں، مختلف علمی اداروں انسانی حقوق کی تنظیموں، ڈپلومیٹک افراد سمیت کسی بھی ملک کے اہم ذمہ داروں سے تقاضا کرتے ہیں کہ امریکی صدر کی رہبر معظم انقلاب اسلامی کے متعلق اس توہین کی سخت مذمت کریں اور اس کے خلاف مناسب اقدام کریں۔

وَ مَا النَّصْرُ إِلاَّ مِنْ‌ عِنْدِ اللَّهِ‌ الْعَزِیزِ الْحَکِیمِ‌

حضرات آیات و حجج اسلام، آقایان:

علیدوست / انجمن فقه و حقوق ابوالقاسم

حبیبی تبار / انجمن زن و خانواده جواد

خیری / انجمن انجمن مطالعات اجتماعی حسن

حمید رضا مطهری / انجمن تاریخ‌پژوهان حوزه

رضا برنجکار / انجمن کلام اسلامی حوزه

رضا حبیبی / انجمن اخلاق اسلامی

سید صادق محمدی / انجمن اصول فقه حوزه

عبدالهادی مسعودی / انجمن حدیث حوزه

علی آقاپیروز / انجمن مدیریت اسلامی

علی اکبر رشاد / انجمن فلسفه

سید کاظم سیدباقری / انجمن مطالعات سیاسی

محسن الویری / انجمن مطالعات تمدنی

رواعظ موسوی / انجمن ارتباطات و تبلیغ

محمد حسین زاده / انجمن معرفت‌شناسی حوزه

محمد قربانپور / انجمن ترجمه و زبان‌های خارجی

محمد تقی ربانی / انجمن مهدویت حوزه علمیه

محمد تقی سبحانی / انجمن امامت

محمد جواد زارعان / انجمن تعلیم و تربیت اسلامی

محمد جواد توکلی / انجمن اقتصاد اسلامی

محمد حسن زمانی / انجمن قرآن و مستشرقان

محمد حسین بهرامی / انجمن دین و فضای مجازی

محمد رضا برته / دبیرخانه انجمن‌های علمی و کمیسیون حقوق بشر حوزه‌های علمیه

محمد علی رضائی اصفهانی / انجمن قرآن‌پژوهی

مهدی هادی / انجمن روان‌شناسی اسلامی

مهدی ذفرمانیان / انجمن ادیان و مذاهب

مهدی ابوطالبی / انجمن تاریخ معاصر

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha