حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی سینیٹ نے ٹرمپ کے خلاف جاری مواخذہ کا عمل روکنے کی قرارداد کو مسترد کر دیا ہے۔
ریپبلکن رکن رینڈ پال نے سینیٹ میں ٹرمپ کے مواخذے کے عمل کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ایک قرارداد پیش کی، جسے 55-45 کے فرق سے سینیٹ نے ووٹ دے کر اسے مسترد کر دیا۔
ریپبلکن پارٹی کے سینیٹ کے رکن رینڈ پال نے کہا کہ ایوان میں ووٹنگ سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ سابق صدر کو مواخذے کے عمل سے مستثنیٰ کر دیا جائے گا۔
وہیں، امریکی سینیٹرز نے ڈونلڈ ٹرمپ کے تاریخی مواخذے کے مقدمے کی سماعت میں جانبدارانہ انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے حلف لیا۔
خیال رہے کہ امریکہ کے کیپٹل ہل میں 6 جنوری سنہ 2021 کو تشدد بھڑکانے کے الزام میں ٹرمپ کے خلاف مواخذہ کا عمل شروع کرنے کے لیے قرارداد لایا گیا ہے۔