۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
شبہات

حوزہ؍جس کیفیت سے یہ چیز پیش کی گئی ہے  ایسا ہرگز نیہں ہے ؛ کیونکہ ائمہ معصومین علیہم السلام تمام علوم کے مالک ہوتے ہیں اور انھیں کسی علم کی ضرورت نھیں مثلا حدیث انہوں نے دوسروں سے حاصل نہیں کیا بلکہ بعض اہل سنت براہ راست یا با واسطہ ان کے شاگرد رہے ہیں جیسے امام ابوحنفیہ و مالک بن انس۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

سوال

میں نے اہل سنت کی ایک سایٹ میں جو ’’ جعفر ابن محمد ‘‘ کے عنوان سے امام صادقؑ کی تعریف و تمحید کر رہی تھی ؛ یہ دیکھا کہ اس نے ان کے حالات زندگی کے ذیل میں کچھ لوگوں کے نام لئے کہ امام صادقؑ نے فقہ اور اصول میں ان لوگوں سے استفادہ کیا ہے ۔ برائے مہربانی اس ادعا کی حقیقت کے سلسلہ میں مجھے آگاہ فرمائیں؟

جواب

  1. جس کیفیت سے یہ چیز پیش کی گئی ہے  ایسا ہرگز نیہں ہے ؛ کیونکہ ائمہؑ معصومین علیہم السلام تمام علوم کے مالک ہوتے ہیں [1] اور انھیں کسی علم کی ضرورت نھیں مثلا حدیث انہوں نے دوسروں سے حاصل نہیں کیا بلکہ بعض اہل سنت براہ راست یا با واسطہ ان کے شاگرد رہے ہیں جیسے امام ابوحنفیہ و مالک بن انس [2]
  2. جو کچھ اہل سنت کی تحریروں میں آیا ہے  فقط نقل حدیث ہے ایسا نہیں ہے کہ انہوں نے امام صادقؑ کو علم حدیث ؛ فقہ اور اصول سکھایا ہو ائمہ علیھم السلام (کی مظلومیت یہ تھی کی)اگر وہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے براہ راست کوئی حدیث نقل کرتے تھے تو بعض لوگ اسے اس وقت قبول کرتے تھے جب وہ کسی صحابی یا تابعی کے واسطہ و ذریعہ تک پہنچے ؛ جبکہ کسی سلسلہؑ سند کے ذکر کی ضرورت ہی نہیں تھی لکین ائمہ معصومینؑ بعض مصالح کی بنا پر اس طرح عمل کرتے تھے ۔امام معصوم کا صحابہ یا تابعین سے نقل حدیث کرنا اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ وہ لو گ امام معصوم کے استاد ہوگئے تھے مثلا امام صادقؑ ایک واقعہ کو اپنے پدر بزرگوارامام باقرؑ سے نقل کرتے کہ انہوں نے جناب جابر بن عبداللہ کے واسطہ سے پیغمبر اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حدیث نقل کی اور وہ یہ ہے کہ ’’ ۔۔۔۔ امام باقؑر علیہ السلام مسند علم پر بیٹھے ہوئے براہ راست خدائے تبارک و تعالی کی طرف سے لوگوں سے حدیث بیان فرما رہے تھے اس پراہل مدینہ نے کہا : ہم نے جسارت کرنے والا نہیں دیکھا جب حضرتؑ نے دیکھا کہ لوگ ایسا کہہ رہے ہیں تو انہوں پیغمبر اکرم صل اللہ علیہ وآلہ وسلم سے براہ راست حدیثیں بیان کرنا شروع کر دیں ۔ اس پر بھی مدینہ کے لوگوں نے کہا کہ ہم نے ( معاذاللہ) ایسا جھوٹا نہیں دیکھا ۔ وہ تو ہمارے لئے ایسے  شخص سے حدیث نقل کر رہے ہیں جن کو انھوں نے دیکھا بھی نہیں ہے ۔ جب حضرتؑ نے دیکھا کہ ان کے بارہ میں اس طرح کی باتیں کہ رہے ہیں تو آپ نے جابر ابن عبداللہ انصاری کے واسطہ سے حدیث نقل کی ان لوگوں نے اس کی  تصدیق کی ، جبکہ خود جابر امام باقر علیہ السلام کی خدمت میں آتے اور انسے حدیث کی تعلیم حاصل کرتے تھے‘‘ [3]
  3. قابل ذکر ہے کہ شیعوں کے عقیدہ کے مطابق اگر ائمہ معصومینؑ نے  پیغمبر اکرمؐ سے حدیث نقل کی ہے تو وہ ان کے ابا و اجداد کے واسطہ سے رسول خدا تک پہنچی تھی اور ائمہ کے علاوہ کسی اور واسطہ کی اس میں ضرورت نہیں رہتی۔

بشکریہ: اسلام کوئسٹ


[1]  درک عناوین ( امام صادق اور علم فیزیک ) سوال ۹۱۲۳ (سائت  ۹۹۴۸) منابع علم امامؑ ؛؛ سوال 11742(سائت 11627)

[2]   ؛؛ امام علی و علم غیب؛؛ سوال۷۴۷۴( سائت ۸۰۲۲) علم غیب ائمہؑ ؛؛ سوال نمبر۲۷۷۵؛؛ (سائت ۳۲۵۹)

[3]  مجلہ ؛؛ پاسدار اسلام شمارہ ۳۱۱۔ اس میں امام صادقؑ کے اہل سنت شاگردوں کے نام ان ہی کے حوالوں سے ذکر ہوہئے ہیں دیکھیں :

شیخ کلینی الکافی ؛ ج ۱ ص۴۶۹ و ۴۷۰ ۔ دارالکتاب الاسلامیہ تہران ۱۳۶۵ ش

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .