۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
News ID: 395589
1 جنوری 2024 - 17:01
سال 2024

حوزہ/ الہی تو ایسے وسائل بنا کہ جاؤں میں کرب و بلا/ کہ نظروں سے دیکھوں میں روضہ ترا کہ جاؤں میں کرب و بلا

حوزہ نیوز ایجنسی |

از قلم: محمد رضا ایلیا ؔ مبارکپوری

الہی تو ایسے وسائل بنا کہ جاؤں میں کرب و بلا

کہ نظروں سے دیکھوں میں روضہ ترا کہ جاؤں میں کرب و بلا

نجف سے میں کرب وبلا جاؤں پیدل

کروں زائروں کی میں خدمت ہر اک پل

دعا میں اثر ہو مری ائے خدا کہ جاؤں میں کرب و بلا*

تڑپتا مچلتا میں روتا بلکتا

میں پلکیں بچھائے کھڑا ہوں میں آقا

بلاوا کب آئے گا سرکار کا کہ جاؤں میں کرب و بلا

میں ارماں لیے دل میں ہوں لو لگائے

کھڑا تیرا زائر ہے نظریں جھکائے

کہ آساں ہو منزل ائے مشکل کشا کہ جاؤں میں کرب و بلا

کہ فطرس کو آقا تمہیں نے شفا دی

کہ حر کی بھی قسمت تمہیں نے سنواری

کہ چمکا دے قسمت میری تو ذرا کہ جاؤں میں کرب و بلا

سبھی کو بلایا ہے در پہ ائے آقا

سبھی کو نکالا ہے مشکل سے مولا

یہی التجا ہے مجھے بھی بلا کہ جاؤں میں کرب و بلا

کرونگا دعائیں جو پہنچوں وہاں پر

کہ مولا بلائیں سبھی کو یہاں پر

یہ مقبول کب ہوگی میری دعا کہ جاؤں میں کرب وبلا

میں روضہ کی جاکر ضریح چوم لوں گا

میں رو رو دعائیں وہاں پہ کروں گا

سنو میری فریاد آقا ذرا کہ جاؤں میں کرب وبلا

گلے مل کے سب کہوں گا قسم سے

میں زائر ہوں مولا کا اس کے کرم سے

یہ حسرت نہ رہ جائے دل میں خدا کہ جاؤ ں میں کرب و بلا

ہے مجھ یقیں میرے آقا مجھے بھی

بلائیں گے روضے پہ مولا مجھے بھی

خوشی کا ٹھکانہ نہ ہوگا رضاؔ کہ جاؤں میں کرب وبلا

تبصرہ ارسال

You are replying to: .