۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
عطر قرآن

حوزہ|لوگوں كو، دين خدا كے جھٹلانے والوں كے بدترين انجام اور عاقبت سے ہوشيار كرنا۔سياحت اور تاريخى و معاشرتى تغيرات و حوادث ميں جستجو، الہى سنتوں كو پہچاننے كا ايك راستہ ہے

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

‏قَدْ خَلَتْ مِن قَبْلِكُمْ سُنَنٌ فَسِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُكَذِّبِينَ (‏137)

ترجمہ: تم سے پہلے بہت سے نمونے (اور دور) گزر چکے ہیں سو زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ (احکام خداوندی) جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا؟۔

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣پورى تاريخ ميں انسانى معاشروں پر الہى سنتوں اور ثابت قوانين كا حاكم ہونا.
2️⃣ الہى سنتوں اور قوانين كى بنياد پر، تاريخى اورمعاشرتى تغيرو تبدل
3️⃣ معاشرتى تغيرو تبدل اور تاريخى رد عمل كى پيشگوئي ،اس پر حاكم الہى سنتوں اور قوانين كى شناسائي كى بنياد پر
4️⃣ تمام معاشرے، اجتماعى زندگى ميں خاص طريقوں اور تاريخى لحاظ سے مخصوص پس منظر كے حامل رہے ہيں
5️⃣ لوگوں كو، دين خدا كے جھٹلانے والوں كے بدترين انجام اور عاقبت سے ہوشيار كرنا
6️⃣سياحت اور تاريخى و معاشرتى تغيرات و حوادث ميں جستجو، الہى سنتوں كو پہچاننے كا ايك راستہ ہے
7️⃣گذشتہ اقوام كے علاقے اور آثار، شناخت اور عبرت حاصل كرنے كاايك منبع ہيں گذشتہ اقوام كى تاريخ اور ان كا انجام بعد ميں آنے والوں كيلئے عبرت ہے
8️⃣ آدمى كے بعض گناہ، دنياوى عذاب كا موجب بھى بنتے ہيں

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .