۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
عطر قرآن

حوزہ|مغفرت الہى اور ہميشہ كى جنت، توانگرى و تنگدستى ميں انفاق كرنے ،غصہ كو پينے اور دوسروں كى غلطيوں پر درگذر كرنے كا اجر ہے 

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم

‏أُولَٰئِكَ جَزَاؤُهُم مَّغْفِرَةٌ مِّن رَّبِّهِمْ وَجَنَّاتٌ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا وَنِعْمَ أَجْرُ الْعَامِلِينَ (‏136)

ترجمہ: اور وہ اپنے کئے پر دیدہ دانستہ اصرار نہیں کرتے ایسے لوگوں کی جزاء ان کے پروردگار کی طرف سے مغفرت و بخشش ہے اور وہ جنات (باغات) کہ جن کے نیچے سے نہریں جاری ہیں۔ وہ ہمیشہ ان میں رہیں گے اور کتنا اچھا صلہ ہے نیک عمل کرنے والوں کا۔

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣جو غيرشائستہ كاموں كے انجام دينے اور اپنے اوپر ظلم كرنے پرپشيمان ہيں اور گناہ پراصرار نہيں كرتے وہ ہميشہ كى جنت اور مغفرت الہى سے بہرہ ور ہوں گے.
2️⃣ انفاق ميں جلدى كرنا، غصہ پى جانا، دوسروں كى غلطيوں سے درگزر كرنا اور اپنے گناہوں سے استغفار كرنا ضرورى ہے.
3️⃣ بندوں كے گناہوں كى مغفرت، خدا كى طرف سے ان كى تربيت كا ايك پہلو ہے
4️⃣ بندوں كا جاودانہ جنت ميں داخل ہونا، ان كے گناہوں كى مغفرت كی مرہون منت ہے
5️⃣ مغفرت الہى اور ہميشہ كى جنت، توانگرى و تنگدستى ميں انفاق كرنے ،غصہ كو پينے اور دوسروں كى غلطيوں پر درگذر كرنے كا اجر ہے
6️⃣مغفرت الہى اور جنت، خدا كے احكام پر عمل كرنے كى قيمت كے طور پر ملتے ہيں صرف دعوى اور نعرے كے ذريعے نہيں
7️⃣گناہوں كى مغفرت اور جارى نہروں والى جنتيں ، احكام الہى پر عمل پيرا ہونے والوں كيلئے اچھا اجر ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .