۲۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۰ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 18, 2024
عطر قرآن

حوزہ|ياد خدا سے غفلت، گناہ كے ارتكاب اور غيرشائستہ كاموں كے انجام دينے كا سبب۔ خدا كى جانب سے گنہگاروں كو توبہ و استغفار كى ترغيب دلانا 

حوزہ نیوز ایجنسی|

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
‏وَالَّذِينَ إِذَا فَعَلُوا فَاحِشَةً أَوْ ظَلَمُوا أَنفُسَهُمْ ذَكَرُوا اللَّهَ فَاسْتَغْفَرُوا لِذُنُوبِهِمْ وَمَن يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا اللَّهُ وَلَمْ يُصِرُّوا عَلَىٰ مَا فَعَلُوا وَهُمْ يَعْلَمُونَ (‏135)

ترجمہ: یہ لوگ اگر (اتفاقاً) کوئی فحش کام (کوئی بڑا برا کام) کر بیٹھیں یا کوئی عام گناہ کرکے اپنے اوپر ظلم کر گذریں تو (فوراً) اللہ کو یاد کرکے اس سے اپنے گناہوں کی مغفرت طلب کرتے ہیں اور اللہ کے سوا کون ہے جو گناہوں کو معاف کرے۔

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣كوئي غيرشائستہ فعل انجام دينے يا اپنے نفس پر ظلم (يعنى زنا يا كوئي بھى گناہ كبيرہ) كى صورت ميں خدا كو ياد كرنا اور اس سے طلب مغفرت كرنا نيك لوگوں كاشيوہ ہے.
2️⃣ متقيوں سے لغزش اور گناہ كے ارتكاب كا امكان.
3️⃣ ياد خدا، انسان كو توبہ اور استغفار كى جانب لے جاتي ہے
4️⃣ ياد خدا سے غفلت، گناہ كے ارتكاب اور غيرشائستہ كاموں كے انجام دينے كا سبب
5️⃣ خدا كى جانب سے گنہگاروں كو توبہ و استغفار كى ترغيب دلانا
6️⃣متقيوں كے گناہ كرنے ميں عناد كا نہ ہونا اور جانتے ہوئے اس پر مصر نہ ہونا
7️⃣عناد كى بنياد پر گناہ كرنا، اور گناہ پر جانتے ہوئے اصرار كرنا، تقوي كے منافى ہے
8️⃣ اپنے گذشتہ گناہوں پر پشيمان نہ ہونا اور توبہ نہ كرنا، ان گناہوں پر اصرار كے مترادف ہے

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ آل عمران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .