حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، "خالص گفتگو" کے عنوان سے متفکرین انقلاب اسلامی کے انتخاب شدہ کلام کو اس موضوع میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لئے پیش کیا جائے گا۔
عام طور پر "فساد یا بدعنوانی" خواص سے شروع ہوتی ہے اور پھر عام لوگوں تک پھیل جاتی ہے اور اس کے برعکس اصلاح "عام لوگوں" اور ان کی بیداری سے شروع ہوتی ہے اور پھر وہ کسی طرح "خواص" کو بھی شامل ہو جاتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ عام طور پر بدعنوانی اوپر سے نیچے کی طرف سرائت کرتی ہے اور اصلاح اور نیکی اس کے برعکس نیچے سے اوپر تک پھیلتی ہے۔
اسی بنیاد پر ہم امیر المومنین علی علیہ السلام کے فرامین میں دیکھتے ہیں کہ وہ لوگوں کو دو طبقوں "عام" اور "خاص" میں تقسیم کرنے کے بعد خاص کے راہ راست پر آنے کے بارے میں مایوسی اور ناامیدی کا اظہار کرتے ہیں اور صرف عام لوگوں کو مورد توجہ قرار دیتے ہیں۔
تجربے سے ثابت ہوا ہے کہ عموماً وہ کام جو بلند و بانگ دعووں سے شروع کئے جاتے ہیں اور ظاہرا مفید معلوم ہوتے ہیں، ان میں حقیقت اور اصلاحی اثر کے لحاظ سے صرف دکھاوے اور رائے عامہ کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہوتا ہے۔
ماخذ: کتاب داستان راستان، جلد 1، صفحہ 18-20