۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
شاہ کا پنجہ

حوزہ/’’شاہ کا پنجہ‘‘ مبارکپور کے تمام آثار قدیمہ میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے ۔ روضہ’’ شاہ کا پنجہ ‘‘مبارکپور کےلیے وہی مقام رکھتا ہے جو انسانی جسم کے اندر ’’دل‘‘ کو حاصل ہے اور جس طرح ’’روح‘‘ جسم انسانی کے لیے انمول اور بقا کا سبب ہے بالکل اسی طرح یہ روضہ’’ شاہ کا پنجہ ‘‘ مبارکپور کے آثاثوں میں روح کی حیثیت رکھتاہے اور آج بھی مبارکپور کی شان عظمت میں چار چاند لگا رہا ہے۔

تحریر و ترتیب: مولانا محمدرضا ایلیاؔ مبارکپوری

حوزہ نیوز ایجنسی| ’’شاہ کا پنجہ‘‘ مبارکپور کے تمام آثار قدیمہ میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے ۔ روضہ’’ شاہ کا پنجہ ‘‘مبارکپور کےلیے وہی مقام رکھتا ہے جو انسانی جسم کے اندر ’’دل‘‘ کو حاصل ہے اور جس طرح ’’روح‘‘ جسم انسانی کے لیے انمول اور بقا کا سبب ہے بالکل اسی طرح یہ روضہ’’ شاہ کا پنجہ ‘‘ مبارکپور کے آثاثوں میں روح کی حیثیت رکھتاہے اور آج بھی مبارکپور کی شان عظمت میں چار چاند لگا رہا ہے۔

مولانا انصار حسین ترابی طاب ثراہ کے والد محترم عزت مآب شاعر اہل بیتؑ جناب ابو الحسن ترابی ( منیم جی) طاب ثراہ *1965سے 1999 تک کربلا عزا خانہ اور روضہ ’’ شاہ کا پنجہ‘‘ حیدر آباد، مبارکپور ، اعظم گڑھ کے متولی رہے ۔ 20؍مئی 1959سے 22؍مئی 1962تک کا زمانہ خاص اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ آپ اس زمانہ میں بحیثیت نظامت ومنتظم رہے ۔

’’شاہ کا پنجہ ‘‘ حیدر آباد ، مبارکپور کی تعمیر کے بارے میں *مورخ اسلام حضرت مولانا قاضی اطہر مبارکپوری اپنی کتاب ’’ شجرۂ مبارکہ یعنی تذکرۂ علمائے مبارکپور‘‘* نے تحریر فرمایا ہے ۔ یہ کتاب 1974ء میں پہلی بار طبع ہوئی دوسری مرتبہ2010 میں متن کے اضافہ کے ساتھ طبع ہوئی ۔ یہ کتاب 375 صفحات پر مشتمل ہے ۔مولانا موصوف اس کتاب کے صفحہ نمبر 151 پرکتاب’’واقعات و حادثات مبارکپور ‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے کچھ اس طرح رقمطراز ہیں:

’’شیخ چراغ علی‘‘ اثنا عشری شیعہ تھے۔ شیعہ روایت کے مطابق نوابی اودھ کے دور میں مبارکپور آئے اور یہاں تبلیغ و تعلیم میں مشغول رہ کر قصبہ کے پچھم طرف روضہ اور امام باڑہ بنوایا، جو ’’شاہ کا پنجہ ‘‘کے نام سے مشہور ہے۔ اس میں دو روضے ہیں، ایک کے اندر ایک پتھر نصب ہے جس پر’’ پنجہ‘‘ بنا ہوا ہے۔

مولوی علی حسن ایک حادثہ کے ضمن میں اس روضہ کے متعلق لکھتے ہیں کہ :-

’’قصبہ مبارکپور میں جانب پچھم بستی سے باہر ایک احاطہ بہت خوش قطع ہے اور اس کے اندر روضہ مبارک معروف بہ ’’پنجہ شریف‘‘ واقع ہے۔ ایسی دلچسپ جگہ اس قصبہ میں دوسری نہیں ہے۔‘‘*

حوالہ :-’’ شجرۂ مبارکہ یعنی تذکرۂ علمائے مبارکپور‘‘ صفحہ نمبر- 151

تبصرہ ارسال

You are replying to: .