حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی نے اتوار 13 اپریل 2025 کی صبح نئے ہجری شمسی سال کے آغاز کی مناسبت سے مسلح فورسز کے کچھ کمانڈروں اور اعلی عہدیداروں سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں انھوں نے مسلح فورسز کو ہر جارح کے مقابلے میں ملک کا مضبوط قلعہ اور قوم کی پناہ گاہ بتایا اور اس ذمہ داری کی ادائیگي کے لیے مسلح فورسز کی لگاتار تقویت، بھرپور آمادگی اور ہارڈ وئير اور سافٹ وئير دیکھ بھال کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی پیشرفت، ایران کے بدخواہوں کے غصے اور تلملاہٹ کا سبب بن گئي ہے تاہم معاشی مسائل سمیت بعض شعبوں میں کچھ کمزوریاں ہیں جنھیں دور کرنے کے لیے بلاشبہ کوشش کی جانی چاہیے۔
آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے اس ملاقات میں مسلح فورسز کی ہارڈ وئیر تیاری کو ان کی اسلحہ جاتی صلاحیت کی تقویت، ادارہ جاتی، تنظیمی اور معاشی پیشرفت کے معنی میں بتایا اور کہا کہ ہارڈ وئير تیاریوں کے ساتھ ہی سافٹ وئير تیاری یعنی اپنے ہدف اور مشن پر ایمان اور راستے کی حقانیت پر یقین بہت اہم ہے اور اسے کمزور بنانے کے لیے معاندانہ کوششیں ہو رہی ہیں۔
انھوں نے اسلامی نظام کے اسلامی اور خود مختار تشخص کو اس کے ساتھ دشمنیوں کا سبب بتایا اور کہا کہ جو چیز دشمن کی تلملاہٹ کا سبب ہے وہ اسلامی جمہوریہ کا نام نہیں بلکہ یہ عزم ان کے غصے اور تلملاہٹ کا سبب ہے کہ کوئي ملک مسلمان، خود مختار اور اپنے تشخص کے ساتھ رہنا چاہیے اور اپنے وقار کے لیے دوسروں پر منحصر نہ ہو۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے لیے سب سے خطرناک اور تباہ کن ہتھیار رکھنے کو جائز اور دوسروں کے لیے دفاعی پیشرفت کو بھی ناجائز بتانے کے دنیا کی منہ زور طاقتوں کے دوہرے رویے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلح فورسز میں اللہ پر ایمان، یقین، عزم، شجاعت اور توکل اپنی اعلی سطح پر ہونا چاہیے کیونکہ تاریخ گواہ ہے کہ ان صفات سے عاری دنیا کی بڑی سے بڑی فوجیں بھی شکست کھا گئيں۔
انھوں نے سماج میں سافٹ وئير تیاریوں کے تحفظ اور پیشرفت کے لیے ریڈیو اور ٹی وی کے ادارے اور پروپیگنڈہ اداروں سمیت مختلف شعبوں کی کوششوں کو ضروری بتایا اور کہا کہ بحمد اللہ آج ہمارا ملک نہ صرف ہارڈ وئير تیاریوں کے پہلو سے پہلے سے بہت آگے ہے بلکہ سافٹ وئیر پہلو سے بھی بہت آگے ہے جس کی ایک مثال ضروری میدانوں میں کام کرنے کے لیے ہزاروں مومن اور پرجوش جوانوں کا ناقابل بیان اشتیاق ہے۔
آيت اللہ خامنہ ای نے ایران کے بدخواہوں کے غصے اور ان کے میڈیا کی جانب سے مچائے جانے والے ہنگامے کی وجہ، ایران کی روز افزوں پیشرفت کو بتایا اور کہا کہ وہ لوگ ان باتوں کو خبر اور حقیقت کے طور پر بیان کرتے ہیں جو ان کی آرزؤوں میں شامل ہے اور اس طرح کے پروپیگنڈوں کا پوری تیاری سے مقابلہ کرنا چاہیے۔
انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ بہترین طریقے سے پیشرفت کر رہی ہے، کہا کہ البتہ کچھ بڑی معاشی مشکلات بھی ہیں جنھیں حل کرنا چاہیے لیکن مسائل کو ایک دوسرے سے جوڑ کر، ان حیرت انگیز پیشرفتوں کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے جنھوں نے دشمنوں تک کو انگشت بدنداں اور تعریف کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مسلح فورسز کے پورے اسٹاف اور ان کے اہل خانہ کو نئے سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے مسلح فورسز کی جانب سے اپنے مشن کو عملی جامہ پہنانے میں ان کی بیویوں اور اہل خانہ کے گرانقدر کردار کی قدردانی کی۔
اس ملاقات کے آغاز میں ایران کی مسلح فورسز کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل باقری نے گزشتہ ہجری شمسی سال میں ایران اور خطے کے اہم واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فلسطین کے مسئلے میں عالمی بیداری اور صیہونی حکومت کے جرائم کے مقابلے میں غزہ اور لبنان کے عوام کی تاریخی استقامت کو ظلم کے خلاف مقابلے میں افتخار آمیز چوٹیوں سے تعبیر کیا اور مزاحمت کے شہید مجاہدوں اور کمانڈروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
انھوں نے دفاعی قوت اور ڈیٹرینس کی تقویت، پیشرفتہ ہتھیار اور آلات کی تیاری، متعدد اور اعلی سطح کی فوجی مشقوں کے انعقاد، مسلح فورسز کے درمیان مکمل ہماہنگي، ملک کی پیشرفت اور تعمیر میں مدد، مسلح فورسز اور سفارتکاری کے درمیان تعاون اور نئے سال کے نعرے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کو مسلح فورسز کے پروگراموں اور اقدامات میں شمار کیا اور ملک کے دفاعی شعبے کی پشت پناہی کے لیے بھرپور اہتمام کی خاطر صدر محترم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مسلح فورسز عوام کی پشت پناہی سے پوری طرح سے تیار ہیں اور ایران کے دشمنوں کی اپنے منحوس اہداف کے حصول کی حسرت کو کبھی پورا نہیں ہونے دیں گي۔
آپ کا تبصرہ