حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی اعلیٰ شیعہ کونسل کے نائب صدر، حجت الاسلام و المسلمین شیخ علی الخطیب نے حالیہ حکومتی اقدامات پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیعہ، لبنان کا ایک بنیادی اور ناقابلِ انکار جزو ہیں، اور جو عناصر انہیں ایئرپورٹ، بندرگاہ اور دیگر مقامات سے نکال باہر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ درحقیقت ملک کو ایک خطرناک انجام کی طرف دھکیل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج لبنان کی حکومت، ملک کے اصل مسائل جیسے صہیونی قبضے، مسلسل جارحیت اور اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 پر عمل درآمد سے تو چشم پوشی کر رہی ہے، مگر سارا زور مزاحمت اور اس کے اسلحے پر مرکوز ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت جنوبی لبنان کے عوام کو نشانہ بنا رہی ہے اور مسافروں کی آڑ میں درحقیقت شیعہ برادری کو محدود کر رہی ہے، جو ناقابلِ قبول ہے۔
شیخ الخطیب نے اُن افراد کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جو مزاحمت اور دہشت گردی کے درمیان فرق کو جان بوجھ کر نظر انداز کرتے ہیں یا بیرونی طاقتوں کو خوش کرنے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ شیعہ برادری کو سیاسی و سماجی معادلے سے خارج کرنا چاہتے ہیں، وہ یا تو خوش فہمی کا شکار ہیں یا دانستہ طور پر لبنان کو تباہی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، کیونکہ "شیعہ نہ جھکیں گے، نہ خاموش رہیں گے۔"
انہوں نے کہا کہ شیعہ قوم کربلا کے پیروکار ہے اور اپنی عزت و وقار پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کرے گی۔ "ہم سب مر سکتے ہیں، لیکن ہرگز تسلیم نہیں ہوں گے۔"
شیخ الخطیب نے حکومت کو خبردار کیا کہ بیرونی طاقتوں سے مدد لے کر دباؤ ڈالنے، محاصرہ کرنے اور شیعہ برادری کو حاشیے پر ڈالنے کی جو پالیسی ماضی میں ناکام رہی، وہ اب بھی کامیاب نہیں ہوگی۔ آخر میں انہوں نے زور دیا کہ "اگر ملک کو بچانا ہے تو شیعہ برادری کو نکالنے کے بجائے ان سے عدل و احترام کا برتاؤ کیا جائے۔"









آپ کا تبصرہ