حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے ممتاز جعفری مفتی حجت الاسلام شیخ احمد قبلان نے ایک بیان میں کہا: لبنان اپنی تاسیس کے بعد سب سے پیچیدہ اور اہم حکومتی مرحلے سے گزر رہا ہے۔ میں حکومت لبنان سے کہتا ہوں: حکومتیں اپنی حاکمیتی قربانیوں اور قومی توانائیوں کی حمایت سے زندہ رہتی ہیں، نہ کہ گھٹن زدہ پالیسیوں کے ایجاد سے اور نہ ہی معاصر تاریخ کی سب سے اہم حکومتی مقاومت کی قربانیوں کو نظر انداز کرنے سے۔
انہوں نے کہا: آج "البیجر" کے دل ہلا دینے والے قتل عام کی برسی ہمیں ان لوگوں کو یاد دلاتی ہے جنہوں نے نصف صدی قبل ملک اور حکومت کو دوبارہ زندہ کیا۔ ہمارا مؤقف سرکشی یا جسارت نہیں بلکہ قومی وحدت، شہری شراکت اور منافع حاکمیتی پر اصرار ہے۔ یہ بات بھی یاد رہے کہ لبنان اپنی افسانوی مقاومت کے بغیر آج موجود نہ ہوتا۔
شیخ قبلان نے کہا: اگر آج قطر کے ساتھ یکجہتی ایک لازمی شراکت ہے تو غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کہیں زیادہ اہم ہے جو دنیا کی آنکھوں کے سامنے قتل عام کا شکار ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ حکومت لبنان اپنی قومی ذمہ داریوں کو عوام، جنوب، مقاومت اور اپنے حکومتی اختیار کے مقابل ادا کرے۔ سیاسی انصاف، حاکمیتی انصاف کا حصہ ہے۔
اس لبنانی شیعہ عالم نے مزید کہا: اس تناظر میں حکومت ذمہ دار ہے، گناہگار ہے اور اس پر لازم ہے کہ کم از کم قومی وقار کا مظاہرہ کرے اور اس تاریخی قرض کو ادا کرے جو مقاومت کی افسانوی قربانیوں کی وجہ سے اس کے ذمے ہے۔ اسلام اور مسیحیت کے ورثے میں انسانی اور ملی وقار کی آواز سے بڑھ کر کوئی آواز نہیں۔
انہوں نے مزید کہا: تعلقات منقطع کرنا ممنوع ہے اور نفرت و کینہ اس سے بھی زیادہ ممنوع ہے۔ ہم ایک ہیں، ہمارا ملک ایک ہے، علاقائی خطرات بہت زیادہ ہیں اور کوئی متبادل وطن نہیں ہے۔ قطر کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ علاقے میں امریکہ کے خطرناک کھیل کو عیاں کرتا ہے۔ لبنان کے لئے سیاسی کینہ اور نفرت سے بڑا کوئی خطرہ نہیں۔









آپ کا تبصرہ