حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ نعیم قاسم نے "علی الہادی جمعہ" کی یاد میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: غزہ پر بھیانک حملوں کے 9 ماہ گزرنے کے بعد بھی مزاحمت اب بھی مضبوط اور فاتح ہے اور رہے گی اور اسرائیلی حکومت کی ناکامیوں کا سلسلہ جاری ہے اور معاشی، سیاسی، سماجی، اخلاقی اور تعلیمی میدانوں میں اندر سے کھوکھلی ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان شاء اللہ مزاحمت کو کامیابی نصیب ہوگی اور اسرائیل کو شکست ہوگی، اور شکست صرف اسرائیل کی نہیں بلکہ امریکہ اور اس کے تمام حامیوں کی بھی ہوگی۔
حجۃ الاسلام شیخ نعیم قاسم نے کہا: جنگ بندی اور اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کے علاوہ غزہ میں موجودہ صورت حال پر قابو پانے کا کوئی اور راستہ نہیں ہے، اور وہ راہ حل جو صہیونی حکومت بتا رہی ہے وہ لاگو نہیں ہوگا؛ کیونکہ کسی اور حل کا مطلب یہ ہے کہ مزاحمت کو سیاست کے ذریعے شکست دی جائے، چوں کہ اسرائیل مزاحمت کو شکست دینے میں ناکام رہا ہے اس لیے مزاحمت کے پاس آگے بڑھنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا: لبنان میں مزاحمت نے عوامی حمایت، آزادی اور اسرائیل پر پے در پے فتوحات حاصل کیں ہیں، یہ کامیابیاں عوام، فوج اور مزاحمت نے مل کر حاصل کیا ہے ۔
انہوں نے کہا: ہم حزب اللہ کی حیثیت سے، یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ ہم بہت مضبوط ہیں، اور کیا قوی اور مضبوط ہونا کوئی بری بات ہے؟! وہ کہتے ہیں کہ حزب اللہ ضرورت سے زیادہ ہی قوی ہے! جی ہاں، ہم اپنی مقبولیت سے مضبوط ہوئے ہیں اور ہم اپنے عمل سے مضبوط ہوئے ہیں، ہم ان بے شمار قربانیوں سے مضبوط ہوئے ہیں، ہم نے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لئے، لوگوں اور اپنی سر زمین کی حفاظت کرنے کے لئے جو قربانیان دی ہیں ان قربانیوں کی وجہ سے قوی ہوئے ہیں۔