۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تحریکِ مقاومت اسلامی حزب اللہ لبنان کی قیادت شیخ نعیم قاسم کے سپرد کیے جانے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے شیخ نعیم قاسم کے حزب اللہ کے نئے سیکریٹری جنرل کے طور پر انتخاب کو وقت کا اہم فیصلہ قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلسِ وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے تحریکِ مقاومت اسلامی حزب اللہ لبنان کی قیادت شیخ نعیم قاسم کے سپرد کیے جانے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے شیخ نعیم قاسم کے حزب اللہ کے نئے سیکریٹری جنرل کے طور پر انتخاب کو وقت کا اہم فیصلہ قرار دیا ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ میں خداوند متعال سے شیخ نعیم قاسم کیلئے استقامت اور رہنمائی چاہتا ہوں، کیونکہ وہ اس غیر معمولی اور مشکل وقت میں حزب اللہ کی قیادت سنبھال رہے ہیں۔ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری نسل کشی اور لبنان میں جارحیت نے حسن نصر اللہ اور ہاشم صفی الدین کی شہادت کے باوجود حزب اللہ کے جنگجوؤں کی غیر متزلزل مزاحمت کو جنم دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیخ نعیم قاسم کا وژن اور اسٹرٹیجک مہارت اس کٹھن دور کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی، ان کے حالیہ بیانات اسرائیلی جارحیت کے خلاف مزاحمت اور لبنان کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے حزب اللہ کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم سب اسرائیل کے علاقائی استحکام کے لیے خطرے کو تسلیم کرتے ہیں اور اس طرح حزب اللہ صرف لبنان کی نہیں، بلکہ پورے خطے کی سلامتی اور استحکام کے لیے لڑ رہی ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ شیخ قاسم کی قیادت میں حزب اللہ اسرائیلی افواج کا مقابلہ کرنے کے لیے تنظیمی طاقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مؤثر جنگی حکمت عملیوں کا استعمال جاری رکھے گی، لہٰذا آنے والے دن اہم ہیں۔ میں حزب اللہ کو فتح کی طرف لے جانے، لبنان کی حفاظت اور وقار کو یقینی بنانے میں شیخ قاسم کی کامیابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ امام زمانہ (عج) کے فضل سے شیخ قاسم کو اس نیک کاوش میں ہمت اور استقامت اور ان کی حفاظت فرمائے اور لمبی عمر عطا فرمائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .