۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
شیخ نعیم قاسم

حوزہ/حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل سید مقاومت، شہید سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد سے ہی تنظیم کے نئے سیکریٹری جنرل کے بارے میں مختلف خبریں گردش کرتی رہی ہیں، تاہم آج حزب اللہ نے نئے سیکریٹری جنرل کا انتخاب کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہے کہ شیخ نعیم قاسم حزب اللہ لبنان کے نئے سیکریٹری جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔

الجزیرہ اور المیادین کے مطابق، حزب اللہ لبنان کی مرکزی کونسل نے شیخ نعیم قاسم کو تنظیم کے سیکرٹری جنرل شہید سید حسن نصر اللہ کے جانشین کے طور پر منتخب کیا ہے۔

حزب اللہ کے نئے سربراہ شیخ نعیم قاسم کون ہیں؟

شیخ نعیم قاسم 1953 میں لبنان کے علاقے کفرفیلہ کے ایک دینی گھرانے میں پیدا ہوئے، انہوں نے دینی تعلیم مذہب تشیع کے ممتاز عالم دین آیت اللہ العظمٰی محمد حسین فضل اللہ سے حاصل کی اور لبنان کی یونیورسٹی سے کیمسٹری میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔

حزب اللہ لبنان کے نئے جنرل سیکرٹری مسلم طلبا یونین کے بانیوں میں سے ایک ہیں جو 1970 کی دہائی میں قائم ہوئی تھی، وہ تنظیم عمل میں اس وقت شامل ہوئے جب تنظیم عمل کے سربراہ امام موسیٰ صدر تھے۔

شیخ نعیم قاسم 1974 سے 1988 تک لبنان کی اسلامی مذہبی تعلیمی انجمن کے سربراہ رہے۔

انہوں نے لبنان میں المصطفیٰ اسکولوں کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں، بعد ازاں شیخ قاسم نعیم نے حزب اللہ کی بنیادی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور 1992 میں حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مقرر ہوئے۔

واضع رہے شیخ نعیم قاسم پہلے ہی غاصب اسرائیل کی ٹارگٹ لسٹ میں شامل ہیں، اس سے حزب اللہ لبنان کے نئے سیکریٹری جنرل کی شخصیت عیاں ہوتی ہے۔

شیخ نعیم قاسم کی کتاب ”حزب اللہ“ بھی قابلِ ذکر ہے۔

شیخ نعیم قاسم کی کتاب ’’حزب اللہ‘‘ کے کئی زبانوں میں ترجمے ہو چکے ہیں اور کتاب کا مطالعہ بتاتا ہے کہ شیخ نعیم قاسم اسرائیل کیخلاف زیادہ سخت پالیسی اختیار کرنے کے حامی ہیں۔ پاکستان کے معروف صحافی حامد میر کہتے ہیں: میں نے یہ کتاب 2006ء میں بیروت میں پڑھی تھی اور مجھے وہاں یہ پتہ چلا تھا کہ سید حسن نصر اللہ نے اسرائیل کیخلاف مزاحمت کو ایک ریڈ لائن تک محدود کر رکھا ہے، تاکہ اسرائیل لبنان پر اتنی بمباری نہ کرے کہ لبنان کا پورا انفراسٹرکچر تباہ ہو جائے۔ شیخ نعیم قاسم اسرائیل کیخلاف ویسے ہی حملوں کے حامی رہے ہیں، جیسا حملہ اکتوبر 2023ء میں حماس نے کیا۔

شیخ نعیم قاسم نے اپنی کتاب میں یہ بھی لکھا ہے کہ دشمن کی مضبوط فوج اور ائیر پاور کا واحد حل فدائی حملے ہیں۔ اگر نعیم قاسم نے حزب اللہ کو اسی راستے پر ڈال دیا جس کی نشاندہی انہوں نے کئی سال قبل اپنی کتاب میں کی تھی تو مشرقِ وسطیٰ کی جنگ دیگر خطوں میں بھی پھیلے گی۔ نیتن یاہو کے پاس ائیر پاور اور امریکی ڈرون ہیں، لیکن شیخ نعیم قاسم کے پاس ہزاروں فدائی حملہ آور ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .