۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ مقصود علی ڈومکی

حوزہ/اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے 55 ویں سالانہ کنونشن کے موقع پر یوم سیدہ زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حضرت سیدہ زینب کبری سلام اللہ علیہا اسوۂ صبر و استقامت ہیں، آپ نے یزیدی سلطنت کے مقابلے میں کلمہ حق کو بلند کیا اور افضل ترین جہاد کا فریضہ ادا کرتے ہوئے ابن زیاد اور یزید پلید کو للکارا اور رسوا کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے 55 ویں سالانہ کنونشن کے موقع پر یوم سیدہ زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ حضرت سیدہ زینب کبری سلام اللہ علیہا اسوۂ صبر و استقامت ہیں، آپ نے یزیدی سلطنت کے مقابلے میں کلمہ حق کو بلند کیا اور افضل ترین جہاد کا فریضہ ادا کرتے ہوئے ابن زیاد اور یزید پلید کو للکارا اور رسوا کیا، سیدہ زینب کبریٰ ہر دور کے اہل حق کے لئے صبر و استقامت اور جہاد باللسان کی اسوۂ حسنہ ہیں۔ آج بھی غزہ اور لبنان کے مجاہدین اسوۂ شبیری اور زینبی ادا کرتے ہوئے یزید عصر کے خلاف سینہ سپر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حضرت زینب کبری سلام اللہ علیہا نے 72 شہداء کربلا کی شہادت کے بعد ابن زیاد کے دربار میں، ظالموں کو للکارتے ہوئے فرمایا تھا: ما رایت الا جمیلا یعنی مجھے کربلا میں جمال خدا نظر آیا۔ شہداء کے وارثوں کو کبھی مایوس نہیں ہونا چاہیے، اہل حق کو کبھی گھبرانا نہیں چاہئے۔ آج اھل غزہ و لبنان عظیم سرداروں کی شہادت اور 44 ہزار مظلوموں کے جنازے اٹھا کر بھی ثابت قدم ہیں۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آج ہم سب پر جہاد تبیین واجب ہے۔ حق بات کہنا حق اور اہل حق کا ساتھ دینا اور وقت کے ظالم اور جابر فرعونی طاقتوں کے ظالمانہ کردار کو بے نقاب کرنا زینبی کردار کہلاتا ہے۔ آج غزہ اور فلسطین کے بہادر عوام عاشورائی کردار ادا کرتے ہوئے صبر و استقامت کا استعارہ بن چکے ہیں۔

در ایں اثناء علامہ مقصود علی ڈومکی نے اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے اعلیٰ اختیاراتی ادارے سرپرست کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .