حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حال ہی میں اسرائیلی چینل 14 نے شیعہ مرجع تقلید، آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی کی ایک تصویر نشر کی ہے، جس میں انہیں صہیونی حکومت کے ممکنہ ٹارگٹ کلنگ کے اہداف میں سے ایک کے طور پر بتایا گیا ہے۔
یہ غاصب حکومت اپنی مجرمانہ پالیسیوں کے تحت اسلامی مزاحمتی محاذ کے رہنماؤں کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، تاکہ مزاحمت کے حامیوں کے دلوں میں خوف پیدا کر کے انہیں لبنان، فلسطین اور اسلامی مزاحمتی محاذ کی حمایت سے دستبردار یا خاموش کیا جا سکے۔
اسرائیلی چینل کی جانب سے جاری کردہ اس تصویر میں آیت اللہ العظمی سیستانی کے علاوہ انصار اللہ یمن کے رہنما عبدالملک بدرالدین الحوثی، حزب اللہ لبنان کے نائب سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم، حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحییٰ السنوار، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل اسماعیل قاآنی اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کو بھی صہیونی حکومت کے اگلے ممکنہ ٹارگٹ کلنگ کے اہداف میں شامل دکھایا گیا ہے۔
اسلامی مزاحمتی محاذ نے بھی ان صہیونی سازشوں کے مقابلے میں اپنے عزم کا اظہار کیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی تیاریوں، صلاحیتوں میں اضافہ کر کے اور عوام کو آگاہی دے کر ان ناپاک عزائم کا بھرپور مقابلہ کرے گا، اور ان شاء اللہ فتح حاصل کرے گا۔
صہیونی میڈیا کی جانب سے آیت اللہ العظمی سیستانی کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کے منصوبے کے انکشاف کے بعد عراق اور ایران میں ان کے حامیوں کے درمیان شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی مراجع کرام کی حمایت میں کئی پیغامات جاری کیے جا رہے ہیں۔