حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے کربلا میں اپنے دفتر میں خطاب کرتے ہوئے صیہونی حکومت کی جانب سے عراق کے اعلیٰ ترین دینی مرجع، آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کو جسمانی طور پر نشانہ بنانے کے منصوبے کے تحت ان کی تصویر کو دکھانے کی مذمت کی۔
آیت اللہ مدرسی نے تمام مؤمنین اور مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ اس توہین کی مذمت مختلف سطحوں پر کریں اور ہر ممکن طریقے سے اپنی آواز اٹھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ توہین پوری امت پر حملہ ہے اور اس کے خلاف خاموشی دشمن کو مزید بدتر اقدامات اٹھانے کا موقع فراہم کرے گی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے دور میں امت مسلمہ کے افراد پر لازم ہے کہ وہ اپنے مقدسات، علماء اور قائدین کا دفاع دشمنان اسلام کے ہر قسم کے حملوں اور توہین کے خلاف کریں۔