۱۰ تیر ۱۴۰۳ |۲۳ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 30, 2024
سید حسن نصرالله

حوزہ/ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے شہدائے خدمت حجۃ الاسلام و المسلمین سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے چالیسویں کے موقع پر کہا کہ ان شہداء کے خون نے انقلاب، نظام اسلامی اور خطے کی مزاحمت کو نئی زندگی بخشی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل حجۃ الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ نے مصلیٰ تہران میں شہید رئیسی اور ان کے ساتھیوں کے 40ویں کے موقع پر نشر ہونے والے ایک ویڈیو میسج میں کہا:میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ذریعے آپ سے خطاب کر رہا ہوں ، ہم نے اس دردناک واقعہ کے رونما ہونے کے موقع پر کہا تھا کہ ہم شروع سے ہی آپ کے ساتھ ہیں اور آپ کے غم میں برابر جکے شریک ہیں، میں اپنی طرف سے اور لبنان کے عوام اور مزاحمتی تحریکوں کی طرف سے رہبر معظم انقلاب دام ظلہ الشریف، حوزات علمیہ اور اسلامی جمہوریہ کے معزز حکام، اور ایران کی ہر دل عزیز قوم اور شہدا کے اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا: ہم خطرات کو مواقع میں بدلنے پر زور دیتے ہیں، ہم نے ایک عظیم سانحے کا سامنا کیا اور بہت سے قائد اور رہبر کھو دئے، لیکن ہم نے خطرات کو مواقع میں بدل لیا جس نے تحریک اور نئی زندگی کو جنم دیا۔

انہوں نے دو عظیم کمانڈروں شہید سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے قتل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس شہادت نے انقلاب اسلامی ایران اور مزاحمت اور خطے کی تمام تحریکوں کو عروج اور ایک نئی زندگی عطا کی، اور یہ صرف رہبر معظم کی دانشمدانہ قیاست سے ہی ممکن ہو پایا۔

انہوں نے حجۃ الاسلام و المسلمین رئیسی کی شہادت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: الحمدللہ ایران کی قوم نے اس واقعے کے بعد خود کو بخوبی سنبھالا اور امن و استحکام قائم و دائم رہا اور یہ قوم پوری دنیا کے لیے ایک نمونہ بن گئی، وہ دشمن جو اس تاک میں بیٹھے تھے کہ کسی طرح ایران کے استحکام اور امن و امان کو خراب کیا جا سکے انہوں نے دیکھ لیا کہ ایران تمام تر مشکل حالات کے باوجود پر سکون، مستحکم اور متحد ہے، دنیا نے دیکھا کہ شہید رئیسی، امیر عبداللہیان اور دیگر شہداء کے جنازوں میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .