حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تیسور،سرویلی/ بسیج فاطمیہ، انجمن صاحب الزمانؑ کے زیرِ اہتمام حضرت علی اصغرؑ کی یاد میں ایک عظیم الشان مجلسِ عزا آستانہ عالیہ تیسور میں نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منعقد ہوئی۔
یہ دن کربلا کے شیر خوار شہید حضرت علی اصغرؑ کی یاد میں منایا جاتا ہے اور عام طور پر محرم کے پہلے جمعہ کو یا عاشورہ کے قریب کسی دن مخصوص مجالس، جلوسوں یا دیگر خصوصی پروگراموں کے ذریعے اسے منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد حضرت علی اصغرؑ کی بے مثال قربانی کو یاد کرنا اور مظلومیتِ کربلا کے پیغام کو عام کرنا ہوتا ہے۔
اس مجلس سے انجمن صاحب الزمانؑ کے سرپرستِ اعلیٰ آغا سید محمد رضوی نے خطاب کرتے ہوئے حضرت علی اصغرؑ کی قربانی، مظلومیت اور کربلا میں اہل بیتؑ پر ڈھائے گئے مظالم کو تفصیل سے بیان کیا۔
انہوں نے کہا کہ حضرت علی اصغرؑ امام حسینؑ کے سب سے چھوٹے فرزند تھے، جن کی عمر کربلا میں صرف چھ ماہ تھی۔ جب امام حسینؑ نے اہل بیتؑ پر پانی بند کیے جانے کی شکایت کی تو آپؑ نے حضرت علی اصغرؑ کو اپنی گود میں اٹھا کر یزیدی لشکر کے سامنے پیش کیا تاکہ اس معصوم کو پانی دیا جائے، مگر دشمنوں نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے علی اصغرؑ کے گلے پر تیر مار کر شہید کر دیا۔
مجلس میں مرثیہ آرچو منصورہ اور نوحہ سیدہ رضوی نے نہایت درد انگیز انداز میں پیش کیا، جس سے فضا غمناک ہو گئی اور شرکاء اشکبار ہو گئے۔
اس مجلس میں سورو کے مختلف دیہات سے آئے چھوٹے بچوں نے بھی شرکت کی اور حضرت علی اصغرؑ کی یاد منائی۔ آخر میں دعائیہ کلمات کے ساتھ مجلس کا اختتام ہوا۔
آپ کا تبصرہ