اتوار 5 اکتوبر 2025 - 21:05
سہ ماہی مجلہ"العلم" کا تیسرا شمارہ شائع، دینی و فکری مباحث کے ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی پر خصوصی مضامین

حوزہ/ حوزہ علمیہ بنت الہدیٰ ایجوکیشنل سوسائٹی ہریانہ کی علمی و فکری سرگرمیوں کی ترجمانی کرنے والا سہ ماہی مجلہ العلم اپنے تازہ شمارے (ربیع الثانی تا جمادی الثانی 1447ھ) کے ساتھ منظر عام پر آگیا، جس میں دینی، فکری اور سماجی موضوعات کے ساتھ وحدتِ انسانیت اور عصر حاضر کے تقاضوں پر مبنی گراں قدر مقالات شامل ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سہ ماہی مجلہ "العلم"، حوزہ علمیہ بنت الہدیٰ ایجوکیشنل سوسائٹی ہریانہ کی علمی و فکری سرگرمیوں کا درخشاں آئینہ، اپنے تازہ شمارے (ربیع الثانی تا جمادی الثانی 1447ھ) کے ساتھ منظر عام پر آ گیا ہے۔ اس شمارے میں جہاں دینی و فکری مباحث کو گہرائی اور وسعت کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، وہیں عصری تقاضوں اور بین المذاہب ہم آہنگی کے موضوعات کو بھی خصوصی اہمیت دی گئی ہے۔

یہ شمارہ محض مضامین کا مجموعہ نہیں بلکہ ایک فکری و تحقیقی سفر ہے جو قاری کو تاریخِ اہلِ بیتؑ کے روشن ابواب، ولایت و امامت کی بنیادوں اور نسوانی عظمت کے بلند معیار سے روشناس کراتا ہے۔ اس میں امام حسن عسکریؑ کی امامت اور غیبتِ صغریٰ کا پس منظر، امام زین العابدینؑ کی علمی و فکری میراث، اور حضرت فاطمہ زہراؑ کی شہادت و عصمت کے عنوانات پر مدلل مقالات شامل ہیں۔

اس شمارے کی ایک نمایاں خصوصیت وہ خطوط ہیں جو علمائے کرام، مومنین اور مخیر حضرات کے نام تحریر کیے گئے ہیں، جن میں دینی و علمی خدمات میں تعاون اور حوزہ علمیہ کی نئی عمارت کی تعمیر کے لیے عملی معاونت کی اپیل کی گئی ہے۔ اس ضمن میں تعمیراتی نقشہ اور مجوزہ عمارت کی تصویر بھی شامل کی گئی ہے تاکہ اہلِ خیر حضرات ادارے کی ترقی کے خدوخال کا واضح اندازہ کر سکیں۔

اسی طرح گرونانک جینتی، گاندھی جینتی اور دیوالی جیسے مواقع پر وحدتِ انسانیت اور بین المذاہب ہم آہنگی پر لکھے گئے مضامین اس بات کی علامت ہیں کہ مجلہ العلم کا دائرہ فکر محض مذہبی حدود تک محدود نہیں، بلکہ یہ انسانیت کی مشترکہ قدروں کو اجاگر کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے۔

مجلہ العلم اپنے ہر شمارے کے ذریعے یہ پیغام دیتا ہے کہ علم و تحقیق محض الفاظ کا ذخیرہ نہیں بلکہ یہ تربیتِ افکار، بیداریِ ضمیر اور روشنیِ روح کا ذریعہ ہے۔ ادارۂ حوزہ علمیہ بنت الہدیٰ اور مجلسِ ادارت نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ مجلہ مستقبل میں بھی اسی درخشانی کے ساتھ ملتِ جعفریہ کے نوجوانوں کے لیے فکری رہنمائی اور علمی ارتقا کا منبع بنا رہے گا۔

پی ڈی ایف فائل حاصل کرنے کے لئے یہاں کلک کریں

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha