بدھ 3 دسمبر 2025 - 23:47
انفرادی اور اجتماعی سطح پر دشمن شناسی انتہائی ضروری ہے

حوزہ / حجت الاسلام والمسلمین ناصر ابراہیمی نے کہا: جمہوریہ اسلامی ایران اندرونی اور بیرونی خطرات کے باوجود اپنی پیشرفت کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے حوزہ علمیہ کے استاد حجت الاسلام والمسلمین ناصر ابراہیمی نے دشمن شناسی کو ایک عقلی اصل اور فرد و معاشرے کے لیے حیاتی ضرورت قرار دیا اور کہا: صاحبانِ فکر کو چاہیے کہ اس مسئلے پر مزید توجہ دیں۔

استادِ حوزہ علمیہ نے کہا: ایک عقلانی تحلیل کے مطابق کوئی بھی زندہ موجود تین خصوصیات رکھتا ہے: 1. بیرونی خطرات کے مقابلے میں مزاحمت۔ 2. اندرونی خطرات کے مقابلے میں مزاحمت۔ 3. خطروں کے باوجود مسلسل ترقی اور حرکت کو جاری رکھنا۔

انہوں نے کہا: ہمارے ملک کی معاصر تاریخ اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ ایران اور انقلاب اسلامی پر مبنی نظام زنده اور مستحکم ہے کیونکہ اس نے اندرونی اور بیرونی دونوں طرح کے خطرات کا مقابلہ کیا اور اپنی پیشرفت جاری رکھی۔

حوزہ علمیہ کے اس استاد نے مزید کہا: آٹھ سالہ اور بارہ روزہ دفاع مقدس بیرونی دشمن کے مقابلے کی روشن مثالیں ہیں جن میں درجنوں ممالک کے اتحاد کا مقابلہ کیا گیا۔ اس کے برعکس عراق اور کویت جیسے بعض ممالک کا امریکہ کے حملے کے سامنے تیزی سے ڈھیر ہوجانا، بیرونی دشمن شناسی میں کمزوری یا غلط تشخیص کا نتیجہ تھا۔

حجت الاسلام والمسلمین ابراہیمی نے دشمن کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے کہا: سب سے خطرناک اندرونی دشمن نفسِ امّارہ ہے جیسا کہ حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا: «أعدی عدوّک نفسک التی بین جنبیک» اور بیرونی دشمن جن و انس کے شیاطین ہیں جن کا کام برے اعمال کو مزین کرنا اور انسانوں کو گمراہ کرنا ہے۔ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے ہمیں یہ سکھایا کہ بین الاقوامی میدان میں شیطانِ بزرگ کی سب سے نمایاں مثال امریکا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha