حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ میرزا علی اکبر مرندی علیہ الرحمہ کے فرزند، آقا یحییٰ مرندی بیان کرتے ہیں:
ہمارے والد بزرگوار کی تربیتی روش نہایت خاص تھی اور ہم نے اپنی پوری زندگی میں کبھی نہیں دیکھا کہ انہوں نے کسی بات کا ڈائریکٹ حکم دیا ہو یا براہِ راست کسی چیز سے روکا ہو۔
اگر ہم سے کوئی خلاف ورزی سرزد ہوتی تو وہ فوراً متنبہ نہیں کرتے تھے بلکہ مناسب موقع کا انتظار کرتے اور پھر بہت نرم انداز میں غیر مستقیم طور پر اس کی یاددہانی کروا دیتے۔
مثال کے طور پر فرماتے: "یحییٰ بیٹے! تفسیرِ نمونہ کی فلاں جلد لے آؤ، اور اس میں سے فلاں صفحہ پڑھ کر سنا دو۔"
میں پڑھتا تھا اور بعد میں سمجھ میں آتا تھا کہ چند دن پہلے مجھ سے جو غلطی ہوئی تھی، اسی سے متعلق یہ آیت اور اس کی تفسیر ہے۔ ہم خود ہی متوجہ ہو جاتے تھے اور ان کی روش سمجھ لیتے تھے۔ چنانچہ ہم تفسیر نمونہ یا کوئی دوسری کتاب پڑھتے وقت اپنے اخلاقی و عملی کمزوریوں کو تلاش کرنے اور انہیں درست کرنے کی کوشش کرتے تھے۔
مآخذ: عارفِ ناشناخته، صفحہ 67









آپ کا تبصرہ