تاریخ نسواں (12)
-
حصہ (۱۲):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں | عورت اور اس کی ذمہ داریاں: فطری صلاحیتوں کے مطابق، نہ کہ صنفی امتیاز کی بنیاد پر
حوزہ/ اسلام عورت کو زیادہ تر عبادتی اور سماجی احکام میں مرد کے برابر قرار دیتا ہے، اور جو فرق موجود ہیں وہ عورت کی فطری ساخت کی بنیاد پر رکھے گئے ہیں، جیسے وراثت، قضاوت، جہاد اور حجاب کے مسائل۔…
-
حصہ (۱۱):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں | اسلام: وہ انقلاب جس نے عورت کو فیصلے اور ارادے کی قوت عطا کی
حوزہ/ اسلام کے نزدیک عورت اور مرد دونوں انسانی زندگی کے شریک ہیں، اس لیے دونوں کو مساوی حقوق اور سماجی فیصلوں کا حق دیا گیا ہے۔ عورت کی فطرت میں دو خاص خصوصیات رکھی گئی ہیں: نسلِ انسانی کی بقاء…
-
حصہ (۱۰):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں | اسلام: فضیلت کا معیار جنس نہیں، تقویٰ ہے
حوزہ/ اسلام میں مرد و عورت کی برتری کا واحد معیار تقویٰ اور اخلاقی فضائل ہیں۔ ہر انسان کے عمل کی ذمہ داری اسی پر ہے۔ قرآن نے عورتوں سے بے اعتنائی کی سخت مذمت کی ہے اور انسانوں کی برابری پر زور…
-
حصہ (9):
خواتین و اطفالتاریخِِ نسواں | اسلام نے عورت پر صدیوں کے ظلم کا خاتمہ کیسے کیا؟
حوزہ/ اسلام نے عورت کی حیثیت کو بنیادی طور پر بدل دیا اور اسے مرد کی طرح ایک مستقل اور برابر انسان کے طور پر تسلیم کیا۔ اسلام کے نزدیک مرد و عورت تخلیق اور عمل کے اعتبار سے برابر ہیں، اور کسی…
-
حصہ (۸):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں | وہ واحد دین جس نے عورت کو اس کی حقیقی قدر و منزلت دی
حوزہ/ اسلام سے پہلے عرب معاشرے میں عورت کا مقام مہذب اور وحشی دونوں اقوام کے رویّوں کا مجموعہ تھا۔ عورتیں عام طور پر اپنے حقوق اور سماجی امور میں خود مختار نہیں تھیں، البتہ بعض بااثر خاندانوں…
-
حصہ (۷):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں | عربِ جاہلیت میں عورتیں سماجی حقوق سے کیوں محروم تھیں؟
حوزہ/ اسلام سے پہلے عرب معاشرے میں عورتوں کے پاس نہ کوئی آزادی تھی، نہ عزت، نہ حقوق۔ وہ وراثت نہیں پاتی تھیں، طلاق کا اختیار اُن کے پاس نہیں تھا اور بے شمار شادیاں کرنے کی رواج عام تھا۔ لڑکیوں…
-
حصہ (۶):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں | بیٹی کو ذلت، ناجائز بیٹے کو عزت
حوزہ/ اسلام سے پہلے عرب معاشرے میں عورتوں کا کوئی اختیار، عزت یا حق نہیں تھا۔ وہ وراثت نہیں پاتیں، طلاق کا حق ان کے پاس نہیں تھا اور مردوں کو بے حد عدد میں بیویاں رکھنے کی اجازت تھی۔ بیٹیوں کو…
-
حصہ (۵):
خواتین و اطفالتاریخ نسواں | یونان و روم کے قدیم دور میں عورت کی بے بسی اور ظلم کی داستان
حوزہ/ روم اور یونان کے قدیم معاشروں میں عورتوں کو تابع، بےاختیار اور کمقدر مخلوق سمجھا جاتا تھا۔ ان کی زندگی کے تمام معاملات "خواہ ارادہ ہو، شادی، طلاق یا مال و جائیداد" سب مردوں کے اختیار…
-
حصہ(۴):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں | عورتیں: خاندان کی تابع، رکن نہیں
حوزہ/ روم کے قدیم زمانے میں عورتوں کو خاندان کا اصل رکن نہیں سمجھا جاتا تھا؛ خاندان صرف مردوں پر مشتمل ہوتا تھا اور عورتیں ان کی تابع سمجھی جاتی تھیں۔ رشتہ داری اور وراثت صرف مردوں کے درمیان…
-
حصہ (۳):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں | قدیم ایران، چین، مصر اور ہندوستان میں عورت کی زندگی
حوزہ/ قدیم ہندوستان میں عورتوں کو ایامِ حیض کے دوران ناپاک اور پلید سمجھا جاتا تھا، اور ان کے جسم یا ان کے استعمال کی ہوئی چیزوں کو چھونا بھی ناپاکی کا باعث مانا جاتا تھا۔ اس زمانے میں عورت کو…
-
حصہ (۲):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں | جاہل اور قبائلی اقوام میں عورتوں کی دردناک زندگی
حوزہ/ پسماندہ قوموں میں عورت کو نہ کوئی حق حاصل تھا اور نہ ہی زندگی میں کوئی اختیار۔ اسے مرد کے تابع سمجھا جاتا تھا، اور باپ یا شوہر کو اس پر مکمل اختیار حاصل ہوتا تھا۔ مرد اپنی بیوی کو بیچ سکتا…
-
حصہ (۱):
خواتین و اطفالتاریخِ نسواں| علامہ طباطبائیؒ کی نظر میں عورت کی تحقیر کا تاریخی پس منظر
حوزہ/ اسلامی قوانین انسانی تجربات پر مبنی نہیں بلکہ انسان کی حقیقی مصلحتوں اور مفاسد پر استوار ہیں۔ ان قوانین کی قدر و قیمت سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم گزشتہ اور موجودہ قوموں کے حالات کا جائزہ…