سانحہ کوئٹہ
-
کوئٹہ میں حضرت امام مہدی (عج) کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف احتجاجی جلسہ اور اور اپنے امام عج کے ساتھ تجدید عہد وفا
حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین، کوئٹہ کے شیر اہتمام حجت خدا، منجی عالم بشریت، حضرت امام مہدی (عج) کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف احتجاجی جلسہ عام منعقد ہوا۔
-
تصاویر/ کوئٹہ میں حضرت امام مہدی (عج) کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف احتجاجی جلسہ
حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین، کوئٹہ کے شیر اہتمام حجت خدا، منجی عالم بشریت، حضرت امام مہدی (عج) کی شان میں ہونے والی گستاخی کے خلاف احتجاجی جلسہ عام منعقد ہوا۔
-
حیدرآباد سندھ میں شہدائے مچھ کے اور انکے تمام لواحقین سے اظہار ہمدردی:
ہمارا مقصد شیعہ و سنی کا نہیں بلکہ انسانیت کی ذات کے ساتھ ظلم و بربریت کی بات ہے، علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری
حوزہ/ پاکستان کی طرح صوبہء سندھ کے مرکزی شہر حیدرآباد سندھ میں علامہ ڈاکٹر کرم علی حیدری المشہدی کی جانب سے شہدائے مچھ کے اور انکے تمام لواحقین سے اظہار ہمدردی کیلئے نیشنل ہائے وے پر دو روزہ دھرنا تک دھرنا جاری رہا۔
-
سربراہ ادارہ علی اسلامک مشن ٹورنٹو۔کینڈا:
سانحۂ کوئٹہ نے انسانیت کو شرمندہ کردیا، مولانا سید احمد رضا الحسینی
حوزہ/ مدینہ اسٹیٹ کے نام پر قائم حکومت سے یہ توقع بندھی تھی کہ سابق کی حکومتوں کی طرح مظلوموں اور اقلیتوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ بند ہوجائے گا۔ مگر یہ حکومت بھی گذشتہ حکومتوں کا تسلسل ثابت ہوئی۔
-
سانحۂ پاکستان مچھ کی مذمت:
آخر یزیدی دہشت گردی کا سد باب کب؟، مولانا حمید الحسن زیدی
حوزہ/ پڑوسی ملک میں اس قسم کی دہشت گردی کا شرمناک خونی کھیل اور اس پر حکومت پاکستان کی خاموشی یا بے بسی ایک طرف پاکستان کے اندر مظلوم عوام کی جان ومال کے لیے نا امنی کا سامان ہے تو دوسری طرف پوری دنیا منجملہ ہندوستان میں اسلام کی بدنامی اور مسلمانوں کے بارے میں بدگمانی کی بنیاد۔
-
سربراہ تحریک حسینیہ پاکستان:
ملک دشمن عناصر قومی سلامتی کے خلاف ایک دفعہ پھر متحرک ہو رہے ہیں،علامہ ڈاکٹر محمد حسین اکبر
حوزہ/ سربراہ تحریک حسینیہ پاکستان نے کہا کہ پہلے سانحات اور قتل و غارت میں کالعدم جماعتوں کے ملوث افراد کو رہا نہ کیا جاتا تو یہ واقعات رونما نہ ہوتے، تمام سیاسی جماعتیں، عمائدین قوم اور آئمہ جمعہ و جماعت آنے والے روز جمعہ کو یوم احتجاج کے طور پر منائیں۔
-
سانحہ کوئٹہ، ریاست مدینہ کی لہولہان تصویر
حوزہ/ پاکستان کے شیعہ کی ایک بڑی مجبوری یہ ہے کہ جیسے ہی وہ حق بیانی پر کھل کر سامنے آتے ہیں ، اسے نشانہ قتل بنادیا جاتا ہے ۔ چاہے وہ ملت کا سربراہ ہی کیوں نہ ہو ۔ اس لیے تمام سربراہان ملت پاکستان کو اس پر غور کرنا چاہئے کہ کب تک خون ناحق بہتا رہے گا…!؟