۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا حمید الحسن زیدی

حوزہ/ پڑوسی ملک میں اس قسم کی دہشت گردی کا شرمناک خونی کھیل اور اس پر حکومت پاکستان کی خاموشی یا بے بسی ایک طرف پاکستان کے اندر مظلوم عوام کی جان ومال کے لیے نا امنی کا سامان ہے تو دوسری طرف پوری دنیا منجملہ ہندوستان میں اسلام کی بدنامی اور مسلمانوں کے بارے میں بدگمانی کی بنیاد۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کوئٹہ کے شہر مچھ میں حسینی جوانوں کا دردناک انداز میں ذبح کیا جانے پر مدیر الاسوہ فاؤنڈیشن سیتاپور حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید حمید الحسن زیدی نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان سے یہ امید کرتے ہیں کہ وہ ظلم پر خاموشی کی روایت توڑتے ہوئے مجرموں اور دہشتگردوں  کو جلد گرفتار کرکے سرعام پھانسی دے گی۔

باسمہ تعالی

انا لله وانا الیه راجعون 

پڑوسی ملک پاکستان میں تاریخ نے ایک بارپھر کربلائی جیالوں کےخونی جذبۂ شہادت کو سلام کیا۔
کربلا! جہاں ظلم تھک کر ہار جاتا ہے لیکن مظلومیت کبھی نوک نیزہ سے اپنی فتح کا اعلان کرتی ہے اور کھی سر دربار خطبہ کی صورت میں ظالم کی رسوائی کا سامان فراہم کرتی ہے۔
پڑوسی ملک پاکستان میں کوئٹہ کے شہر مچھ میں بنی امیہ کی ناپاک اولاد کے ذریعہ حسینی جوانوں کا دردناک انداز میں ذبح کیا جانا یزیدی دہشتگردی کی تازہ مثال ہے اسلام کے نام پر دہشتگردی کاجوسلسلہ رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد آپ کی بیٹی کے گھر کو جلاکر شروع ہوا تھا وہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں اب بھی جاری ہے اور اس پر لگام لگانے میں اب تک اقتدار میں آنے والی ہر  سرکار اور ہرپارٹی ناکام ہے اپنے ملک کے غریب اور مظلوم عوام کو بے دردی سے ذبح کرنے والوں سے کیا بعید ہے کہ وہ ہمارے ملک عزیز ہندستان میں دہشت گردی کے واقعات انجام نہ دیتے ہوں اور ہمارے ملک کے بے گناہوں کو اپنی درندگی کانشانہ نہ بناتے ہوں۔
پڑوسی ملک میں اس قسم کی دہشت گردی کا شرمناک خونی کھیل اور اس پر حکومت پاکستان کی خاموشی یا 
بے بسی ایک طرف پاکستان کے اندر مظلوم عوام کی جان ومال کے لیے نا امنی کا سامان ہے تو دوسری طرف پوری دنیا منجملہ ہندوستان میں اسلام کی بدنامی اور مسلمانوں کے بارے میں بدگمانی کی بنیاد۔
ہم اس دردناک قتل و غارتگری کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے یہ امید کرتے ہیں کہ وہ ظلم پر خاموشی کی روایت توڑتے ہوئے مجرموں اور دہشتگردوں  کو جلد گرفتار کرکے سرعام پھانسی دے گی اور ایسا نہ کرپانے کی صورت میں اپنی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے اقتدار سے دستبردار ہوجائے گی اگر ایسا نہ کیا تو اس شبہ کا یقین میں بدل جانا ناگزیر ہوگا کہ دہشت گرد کوئی اور نہیں بلکہ حکومت خود ان دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہے 
یاد رکھنا چاہیے کہ ظلم پر خاموشی ظلم کی تائید ہوتی ہے  اور ظلم کی تائید لعنت کا مستحق بناتی ہے۔
آخر میں ہم خداوندعالم کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں کہ وہ ان مظلوم شہدا کو جوار سرکار سیدالشہدا علیہ السلام میں جگہ عنایت فرمائے , ان کے داغدار اہل خانہ  کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ظلم وجور کے بانی ہر دور کے دہشت گردوں کو ان کےظلم کی دردناک سزا دے جیساکہ خداوند جبار قہار کا اعلان ہے۔
 

سیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون 
سید حمید الحسن زیدی 
مدیر 
الاسوہ فاؤنڈیشن سیتاپور

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .