حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہادت ایک ایسا بلند و ارفع اور اعلی مقام ہے کہ جس کی جستجو میں ایک ایسا با ایمان شخص کہ جو اسلام کی نسبت، پختہ، مضبوط اور غیر متزلزل عقیدے کا حامل انسان ہوا کرتا ہے وہ اس راہ میں آنے والی تمام مشکلات کو برداشت کرتے ہوئے اپنے پورے سرمایۂ حیات کو داؤ پر لگاتا دیتا ہے تا کہ روئے زمین پر اللہ کے مقصد اور ہدف کو تحقق بخشے۔
ان ہی شہیدان راہ حق کی یاد میں ہندوستان کے شہر پونا کے نوجوانوں اور جوانوں کی کمیٹی ولایت یوتھ کونسل نے شہید جنرل قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی یاد میں ایک نشست اور مجلس عزا کا انعقاد کیا جس میں مومنین کی کثیر تعداد نے بھرپور شرکت فرمائی اور جوانوں نے شہدوں کی یاد میں اشعار پڑھے۔
اس مجلس عزا کو حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا کمیل اصغر صاحب قبلہ نے خطاب فرمایا ۔ مولانا موصوف نے قرآن مجید کی اس آیت کو سرنامہ سخن قرار دیتے ہوئے (وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ أَمْوَاتًا ۚ بَلْ أَحْيَاءٌ عِندَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ ﴿سورة آل عمران١٦٩﴾؛اور خبردار راسِ خدا میں قتل ہونے والوں کو مردہ خیال نہ کرنا وہ زندہ ہیں اور اپنے پروردگار کے یہاں رزق پارہے ہیں۔
مولانا موصوف نے راہ خدا اور شہید کی منزلت پر مفصل روشنی ڈالی۔
آخر میں مجلس مصائب و ذکر شہداء کربلا کے ساتھ اپنے اختتام کو پہونچی۔