شعور ولایت فاؤنڈیشن
-
آہ نباض تعلیم و تربیت رخصت ہوگیا، مولانا سید شاہد جمال رضوی
حوزہ/ مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق صاحب قبلہ ایسے ہی عالم با عمل تھے جن کے فقدان پر آج پوری ملت گریہ کناں ہے اور ہر شخص اپنی جگہ پر احساس یتیمی کررہا ہے۔
-
صدائے احتجاج:
توہینِ رسالت مآب (ص) ناقابل معافی جرم، مولانا شاہد جمال رضوی
حوزہ/ رسول اعظمؐ کی شان میں توہین در حقیقت تمام مذاہب اور پوری انسانیت کی توہین ہے اور جو بھی غیرت دینی رکھتاہے اس کے لئے اس مقام پر خاموشی ناقابل توجیہ ہے اسی لئے ہم تمام اراکین شعور ولایت فاؤنڈیشن اس نازیبا اور گستاخانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
-
امام عسکری (ع) کی حیات طیبہ میں ہدایت و تبلیغ کے نمونے
حوزہ/ امام حسن عسکری علیہ السلام کی علمی برتری و افضلیت جہاں واضح ہوتی ہے وہیں یہ بھی آشکار ہوتاہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ نے اہل بیت و قرآن کو ایک دوسرے سے وابستہ و منسلک کیوں قرار دیا تھا۔
-
صلح امام حسن علیہ السلام پر طائرانہ نظر
حوزه/ اسلام کی تعلیمات کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتاہے کہ اسلام میں صرف جنگ و جہاد ہی کا قانون نہیں ہے بلکہ جس طرح دین ایک خاص موقع پر مسلمانوں کو دشمنوں سے جنگ کرنے کا حکم دیتاہے اسی طرح حالات کے پیش نظر صلح کا بھی فرمان دیتاہے۔
-
عدد اربعین؛ آیات و روایات کے آئینہ میں
حوزہ/ عدد اربعین سے مربوط آیات و روایات کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتاہے کہ اسلام میں اس عدد کو خاص حکمت و مصلحت کے تحت رکھاگیاہے اور اس عدد کے ذریعہ بہت سے آثار و برکات کو بیان کیا گیاہے۔
-
آسمان خطابت کا ایک اور سورج ہمیشہ ہمیشہ کے لئے غروب ہوگیا، مولانا سید شاہد جمال رضوی
حوزہ/آپ نے اپنی زندگی میں جہاں تعلیم و تدریس کو بے پناہ اہمیت دی وہیں خطابت کے ذریعہ معارف اہل بیت ؑ کو جگہ جگہ نشر کیا، خطابت میں آپ کا انداز انتہائی منفرد ہوتا تھا، ادبی ذوق کے ہمراہ انتہائی شستہ، سلیس اور سجی ہوئی زبان استعمال کرتے تھے۔
-
وہ ایک پھول بہاروں کی جان تھا: مولانا سید شاہد جمال رضوی
حوزہ/علامہ مرحوم کی ایک خوبی بھلائے نہیں بھولتی کہ عالمی شہرت یافتہ ہونے کے باوجود جب اپنے خردوں سے ملتے تھے تو بڑی شفقت و محبت اور اپنائیت کا مظاہرہ فرماتے تھے۔
-
گستاخی حضرت فاطمہ ؑ ناقابل معافی جرم ہے، مولانا سید شاہد جمال رضوی
حوزہ/فاطمہ عالمین کی عورتوں کی سردار ہے،ایسی ہمہ جہت اور ہمہ گیر شخصیت کی شان میں گستاخی کرنا ، اپنی بدکرداری اور نجاست و خباثت کا ثبوت دینے کے مترادف ہے ۔