کتاب ’’تاریخ جامعہ جوادیہ ،بنارس ‘‘
-
قسط ۵:
کتاب تاریخ جامعہ جوادیہ بنارس سے چند اقتباسات؛ "ماہنامہ الجواد بنارس کا اجراء"
حوزہ/ علمی و تحقیقی مذہبی مضامین کے ساتھ ساتھ رسالہ ٔ مذکورہ کی امتیازی شان اور خصوصی حیثیت یہ ہے کہ جب سے اس رسالہ کا اجراء ہوا ہے تب سے آج تک کبھی بند نہیں ہوا ہے،اشاعتوں کی تاریخوں میں تاخیر الگ بات ہے۔میں اس خصوصیت و اہمیت کو بانی رسالہ سرکار ظفرالملۃ طاب ثراہ کے خلوصِ نیت ، جذبۂ صادق اور بے لوث دینی خدمت و محنت کا پر افتخارثمرہ تصور کرتا ہوں۔
-
قسط ۳:
کتاب تاریخ جامعہ جوادیہ بنارس سے چند اقتباسات؛ "افاضل جامعۂ جوادیہ بنارس"
حوزہ/ جامعہ جوادیہ بنارس کے تعلیم و تربیت یافتہ افاضل کرام کی تعداد بے شمار ہے۔ فی الحال ہم کو جو معلوما ت فراہم ہوسکیں ان کے اعتبار سے ذیل میں ایک اجمالی فہرست بلا ترتیب پیش خدمت ہے۔
-
(قسط ۳)
کتاب تاریخ جامعہ جوادیہ بنارس سے چند اقتباسات
حوزہ/ بتاریخ ۲ ؍ستمبر ۱۹۲۸ء مطابق ۱۵؍ ربیع الاوّل ۱۳۴۷ھبروز جمعہ کرائے کے مکان میں مدرسہ کا افتتاح عمل میں آیا۔بعدہ‘ علامہ رضی ؒ کے دور میں بمکان حسینی بیگم صاحبہ (جو اہلیہ سید محمود حسن کی تھیں)نے مدرسہ کو بالعوض ہبہ کردیا تھا۔(موجودہ عمارت ) میں مدرسہ منتقل ہوا اور جاری و ساری ہے۔
-
(قسط۲)
کتاب تاریخ جامعہ جوادیہ بنارس ایک نظر میں
حوزہ/ ہندوستان کی ایسی ہی چند قدیم ترین اور عظیم شیعہ دینی درسگاہوں میں شامل بین الاقوامی سطح پر مشہور و معروف حوزۂ علمیہ جامعہ جوادیہ بنارس بھی ایک نمایاں عزت و شہرت کی حامل اعلیٰ دینی درسگاہ ہے۔جس نے عالمی پیمانہ پر دنیا کے گوشے گوشے میں اپنے تربیت یافتہ ’’ فخر الافاضل‘‘ علماء و مبلغین کو بھیج کر علوم ِاہل بیت علیہم السلام کی نشر و اشاعت میں اہم کردار ادا کیا۔
-
"کتاب تاریخ جامعہ جوادیہ بنارس" پر آیت اللہ سید شمیم الحسن کے تاثرات
حوزہ/ مستطاب فاضل جلیل عمدۃ الواعظین مولانا ابن حسن صاحب واعظ زید فضلہ املوی نے دینی مدارس کی معرفی اور بقدر امکان ان سے وابستہ افراد کی خدمتوں کو جمع کرکے ایک مہتم بالشان کارنامہ انجام دیا ہے ۔یہ خدمت ان اداروں کو دوام بخشنے کے ساتھ خود موصوف کی بقا کی ضمانت ہیں۔
-
کتاب ’’تاریخ جامعہ جوادیہ ،بنارس ‘‘ کی رسم اجراء
حوزہ/ انٹر نیشنل نور مائیکرو فلم سینٹر نئی دہلی کی جانب سے طبع شدہ کتاب ’’تاریخ جامعہ جوادیہ ،بنارس ‘‘ تالیف حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ کی رسم اجراء علمائے کرام کے دستہائے مبارک سے ہونا قرار پایا ہے۔