حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ سید محمد جواد فاضل لنکرانی نے گذشتہ روز مرکز فقہی ائمہ اطہار(ع) کے کانفرنس ہال میں امام حسن مجتبیٰ(ع) کی شہادت کی مناسبت ’’پیکر صبر‘‘ کے عنوان سے تعزیتی محفل مسالمہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا:
امام حسن مجتبیٰ(ع) کی مظلومیت قابلِ تصور نہیں ہے۔
انہوں نے کہا: معاویہ شہادت امیرالمومنین (ع) کے بعد کوفہ پہنچا تو اس نے دیکھا کہ لوگوں کے دلوں میں امام حسن مجتبیٰ(ع) کی عظمت بہت زیادہ ہے۔ وہ امام حسن (ع) کو لوگوں کی نظروں میں گرانے کے درپے ہو گیا۔ وہ اس مقصد کی خطر منبر پر گیا اور امیرالمؤمنین(ع) کی توہین کرنا شروع کر دی۔ امام حسن مجتبیٰ(ع) نے معاویہ کو خطاب کر کے کہا: بڑے افسوس کی بات ہے کہ تو میرے باپ پر لعنت کر رہا ہے جبکہ پیغمبر اکرمﷺ نے فرمایا ہے کہ جو علی(ع) کو دشنام دے گا تو گویا اس نے پیغمبر اکرمﷺ کو دشنام دی ہیں۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے اہلبیت(ع) کے متعلق اشعار کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: اہل بیت(ع) کی شان میں اشعار کو عمدہ مضامین پر مشتمل ہونا چاہئے۔
دینی علوم کے اس نامور استاد نے کہا: ہماری کوشش ہونی چاہئے کہ اہل بیت(ع) کے راستے پر چلیں کیونکہ خداوند عالم نے پیغمبر اکرمﷺ سے فرمایا کہ امت سے قیامت تک کہہ دو کہ اہل بیت(ع) سے محبت کے سوا تم سے کچھ نہیں چاہتا۔
آیت اللہ لنکرانی نے کہا: محبت اہل بیت(ع) دین کی بقاء اس کے تکامل اور انسانوں کے درمیان محبت کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا: خدا نے اعلان کر دیا ہے کہ ہماری اصلی ترین ذمہ داری حضرت زہراء(س) امیرالمومنین، امام حسن، امام حسین اور اہل بیت علیھم السلام سے محبت و مودّت ہے۔
مرکزفقہی ائمہ اطہار کے سربراہ نے کہا: مودّت اہل بیت(ع) کے بغیر خدا تک پہنچانا ممکن نہیں ہے پس انسان اپنے اندر مودّت اہل بیت(ع) کو مستحکم کرے اور اپنی اور اپنے خاندان کی زندگی میں اس محبت اور مودّت کی اہمیت کو کم نہ ہونے دیں۔
آیت اللہ فاضل لنکرانی نے آخر میں کہا: ماں باپ اپنی اولاد کے دلوں میں اہل بیت(ع) کی محبت پیدا کریں ۔
انہوں نے کہا: شہادت امیرالمؤمنین(ع) کے بعد امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام نے خطبہ پڑھا اور فرمایا: میں اس اہل بیت(ع) سے ہوں کہ جن کی محبت کو خدا نے واجب قرار دیا ہے۔
انہوں نے آخر میں کہا: اگر ہم بھی محبت اہل بیت(ع) کا دم بھرتے ہیں تو یعنی ہم نے خدا کی خوشنودی کو حاصل کر لیا ہے۔