۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
محمد حاج ابوالقاسم دولابی

حوزہ / حوزہ علمیہ قم کے استاد نے کہا: خدا وند متعال سورہ فرقان کی آیت نمبر 57 میں فرماتا ہے "اے پیغمبر! لوگوں سے کہہ دو کہ میری (رسالت کی) اجرت آپ لوگوں کا ہدایت پانا ہے"۔ پھر خداوند متعال سورہ شوریٰ کی آیت نمبر 32 میں پیغمبر (ص) کی رسالت کا اجر مودّتِ اہلبیت علیہم السلام میں قرار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا: جب ہم ان ہر دو آیتوں کو ایک ساتھ رکھ کر معنی کریں گے تو معنی یہ بنے گا کہ "انسانوں کی ہدایت کا راستہ محبت و مودّتِ اہلبیت علیہم السلام ہے"۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین محمد ابوالقاسم نے حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا میں تلاوت قرآن کریم کے پروگرام میں قرآن کریم کے پچیسویں پارے میں تفسیری نکات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: طول تاریخ میں بہت سارے خاندان آئے اور چلے گئے لیکن سب سے برتر خاندان جو اس دنیا میں آیا ہے وہ خاندانِ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا خاندان ہے کہ سورہ شوریٰ میں بھی جس کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے خاندان کی عظمت اس قدر زیادہ ہے کہ خداوندعالم نے اس خاندان کی محبت اور مودّت کو واجب قرار دیا ہے۔لہذا انسانوں کی ہدایت کا راستہ محبت اہل بیت علیہم السلام میں ہے۔

مجلس خبرگان (ایرانی ایکسپرٹس اسمبلی) کے رکن نے کہا: خدا وند متعال سورہ فرقان کی آیت نمبر 57 میں فرماتا ہے "اے پیغمبر! لوگوں سے کہہ دو کہ میری (رسالت کی) اجرت آپ لوگوں کا ہدایت پانا ہے"۔ پھر خداوند متعال سورہ شوریٰ کی آیت نمبر 32 میں پیغمبر (ص) کی رسالت کا اجر مودّتِ اہلبیت علیہم السلام میں قرار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا: جب ہم ان ہر دو آیتوں کو ایک ساتھ رکھ کر معنی کریں گے تو معنی یہ بنے گا کہ "انسانوں کی ہدایت کا راستہ محبت و مودّتِ اہلبیت علیہم السلام ہے"۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .